English   /   Kannada   /   Nawayathi

'کانگریس اور این سی پی کا انتخابی منشور مشترکہ ہوگا'

share with us

ممبئی:24/ ستمبر 2019(فکروخبر/ذرائع)راشٹروادی کانگریس پارٹی کے ترجمان نواب ملک نےکہا کہ کانگریس و راشٹروادی کانگریس پارٹی کا انتخابی منشور مشترکہ طور پر جاری کیا جائے گا۔

این سی پی کے قومی ترجمان نواب ملک نے ممبئی میں منعقد پریس کانفرنس مین اس بات کا اعلان کیا کہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور این سی پی کے اتحاد کے ساتھ ہی ان کا انتخابی منشور بھی یکساں ہوگا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا انتخابی منشور تیار تھا لیکن ہماری اتحادی کانگریس نے مشترکہ طور پر اسے جاری کرنے کی خواہش ظاہر کی اس لیے کانگریس و راشٹروادی کانگریس کا انتخابی منشور ایک ساتھ جاری کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کے پیشِ نظر راشٹروادی کانگریس پارٹی اپنا انتخابی منشورجاری کرنے والی تھی جس کے لیے ایک پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا تھا لیکن پارٹی کے قومی ترجمان نے اس موقع پر مذکورہ بالا اعلان کیا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نواب ملک نے کہا کہ ہمارے درمیان سیٹوں کی تقسیم ہوچکی ہے اور ہم 125-125 سیٹوں پر امیدوار اتاریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کچھ سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ آنے والی ہیں اور ان کے مابین بھی سٹیوں کی تقسیم جلد ہی ہوجائے گی۔

نواب ملک نے اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ امت شاہ ممبئی میں شرد پوار کے بارے میں بیان دیا ہے لیکن وہ آرٹیکل 370 کے نام پر عوام کوگمراہ کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس ناسک میں وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا تھا کہ انہوں نے بھارت کو کشمیر کو دلایا ہے جبکہ سوال یہ اٹھتا ہے کہ ایک برس قبل بی جے پی نے محبوبہ مفتی کے ساتھ جوحکومت قائم کی تھی وہ کس ملک میں تھی۔

نواب ملک نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ترنگا لہرائے جانے کی بات کی جارہی ہے جبکہ وہاں پہلے سے ہی ترنگا لہرا رہا ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں دو جھنڈے تھے اور دونوں جھنڈے ایک ساتھ لہرائے جاتے تھے لیکن آر ایس ایس کے دفتر پر کبھی بھی ترنگا پرچم نہیں لہرایا گیا جس کے لیے ہم نے تحریک چلائی اور اس کے بعد ترنگا پرچم لہرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 50 دنوں میں ایک بھی گولی نہیں چلی لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہاں سے ابھی تک کرفیو کیوں ختم نہیں کیا گیا؟

نواب ملک نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ ہے، کشمیر میں تین طرح کے لوگ ہیں، مٹھی بھر لوگ پاکستان کے ساتھ جانے کی بات کرتے ہیں لیکن وہاں کی اکثریت بھارت کے ساتھ رہنے کی خواہش رکھتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے قبل وہاں کے لوگوں کواعتماد میں لینا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔

نواب ملک نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ جموں و کشمیر میں اب سیاحت کے نام پر زمینیں خریدی جائیں گی اور پھر ان زمینوں کو اڈانی و امبانی کودی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ قزیراعظم نریندر مودی اس کا جواب دیں کہ ناگا لینڈ کو علاحدہ جھنڈا کیوں دیا گیا؟ جبکہ سچائی یہ ہے کہ بی جے پی کے پاس کوئی پاس موضوع نہیں ہے اسی لئے وہ آرٹیکل 370 کا موضوع اچھال رہی ہے۔

نواب ملک نے مزید کہا کہ میٹرو کے پروجیکٹ کانگریس و این سی پی کے دورِ حکومت میں منظور ہوا تھا لیکن اس کا سہرا موجودہ حکومت لے رہی ہے، تمام شعبوں میں یہ موجودی بی جےپی وحکومت ناکام ثابت ہوئی ہے، معاشی مندی و بیروزگاری کو کم کرنے کی کوئی تدبیر اس حکومت نے نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ راشٹروادی کانگریس کے بارے میں یہ بھی کہا جارہا ہے کہ یہ پارٹی اب سمٹتی جارہی ہے لیکن شرد پوار صاحب کے اجلاس میں عوام کا جم غفیر اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام پوری طاقت کے ساتھ راشٹروادی کانگریس کے ساتھ ہے، ریاست میں اقتدار کی تبدیلی یقینی ہے۔

نواب ملک نے کہا کہ ہمارا راشٹرواد اصلی ہے، ہماری پارٹی کانام ہی راشٹرودی ہے جبکہ بی جے پی کا راشٹرواد نقلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شردپوار شاہو، پھلے و امبیڈکر کے نظریات پر مبنی سیاست کرتے ہیں اس لیے ان کی سیاست کبھی ختم نہیں ہوگی لیکن بی جے پی کی گولولکر کی سیاست کتنے دنوں تک ٹکے گی یہ جلد ہی معلوم ہوجائے گا۔

اس پریس کانفرنس میں نواب ملک کے علاوہ انتخابی منشور کمیٹی کی سربراہ و رکن پارلیمان وندنا چوہان، رکن اسمبلی ہیمنت ٹکلے، ریاستی ترجمان سنجے تٹکرے، ریاستی ترجمان کلائیڈ کراسٹو، مہیش تاپسے، مہیش چوہان، یوتھ ونگ کے ریاستی صدر محبوب شیخ موجودتھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا