English   /   Kannada   /   Nawayathi

یورینیم افزودہ کرنے کے فیصلے پر بین الاقوامی سطح پر ایران کو مذمت کا سامنا

share with us


 ایران کے حالیہ فیصلے سے تہران اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کی شدت میں اضافہ‘امریکہ اور یورپ کی وارننگ
 ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرناانتہائی خطرناک ہو گا‘معاہدے کی خلاف ورزی کے نتائج بھیانک ہونگے‘برطانیہ


واشنگٹن /لندن:08جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)ایران کی جانب سے کسی بھی سطح پر کسی بھی مقدار میں یورینیم افزودہ کرنے پر تیار ہونے کے فیصلے کو بین الاقوامی سطح پر مذمت کا سامنا ہے۔ تمام فریق اس امر پر بھی اتفاق رائے رکھتے ہیں کہ تہران کو کسی بھی قسم کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکے جانے کی ضرورت ہے۔ ایران کے حالیہ فیصلے نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھانے سے متعلق ایرانی اعلان پر اپنے پہلے تبصرے میں ایک بار پھر یہ موقف دہرا چکے ہیں کہ تہران کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کا حصول کبھی ممکن نہیں ہو گا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کو چاہیے کہ خبردار رہے، وہ ایک ہی وجہ سے یورینیم افزودہ کر رہا ہے۔ میں یہ نہیں بتاؤں گا کہ وہ سبب کیا ہے مگر یہ اچھا نہیں ہے، بہتر ہے کہ وہ خبردار رہیں۔ادھر یورپ کی جانب برطانیہ نے زور دیا ہے کہ ایران کو ایٹمی طاقتوں کے کلب سے باہر رکھنے پر کام کرنا فرانس اور جرمنی کے لیے بھی اولین ترجیحات میں سے ہے۔ برطانیہ کے مطابق وہ اس بات کی تصدیق کے لیے کوششیں کر رہا ہے ایران 2015 میں طے پائے گئے جوہری معاہدے پر کاربند رہے۔برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنا مشرق وسطی کے لیے انتہائی خطرناک ہو گا۔ ہم ابھی تک کسی ایسے طریقے کی تلاش میں ہیں جس سے جوہری معاہدے کو بچایا جا سکے۔ تاہم یہ ایک بدیہی امر ہے کہ ایران کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں اس کے بھیانک نتائج ہوں گے۔ایران نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ وہ کسی بھی سطح پر اور کسی بھی مقدار میں یورینیم کی افزودگی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ اسی طرح ایران کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ جوہری معاہدے میں مقررہ حد سے کہیں زیادہ تناسب کے ساتھ یورینیم افزودہ کرے گا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا