English   /   Kannada   /   Nawayathi

جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں کچھ اہم فیصلے اور ملک میں بڑھتی فرقہ پرستی پر اظہارتشویش

share with us

 
 


تعلیمی وظائف،طبی امداد،دینی تعلیمی بورڈ اور قانونی امداد کے بجٹ کی منظوری


ممبئی۸/جولائی2019(فکروخبر/پریس ریلیز) ملک میں بڑھتی فرقہ پرستی کے پیش نظرآج ریاستی دفترجمعیۃعلماء مہاراشٹرواقع امام باڑہ کمپاؤنڈ،ممبئی میں جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی مجلس عاملہ کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت مولانامستقیم احسن اعظمی منعقد ہوا،اجلاس میں ملک کے موجودہ ابتر حالات اور قانون وانتظام کی بدترین صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیاگیا،ساتھ ہی دوسرے اہم ملی اور سماجی مسائل پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
  اجلاس کا آغازقاری محمدادریس انصاری(پونے) کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ایجنڈا کے مطابق سال 2019-2020کے لئے تعلیمی وظائف(عصری تعلیم) کے مد میں 25,00,000/-پچیس لاکھ روپیہ،دینی تعلیمی بورڈ کے لئے 30,00,000/-تیس لاکھ روپیہ،طبی امداد کے لئے 15,00,000/-پندرہ لاکھ روپیہ اور قانونی امداد کیلئے 1,00,00,000/-ایک کروڑ روپیہ کا بجٹ منظور کیا گیا۔تعلیمی وظائف کی تقسیم کے لئے طریقہ کار پر بھی غور کیا گیا،اور یہ طے پایا کہ ممبئی و اطراف کے امیدواروں کودرخواست فارم ریاستی دفتر سے فراہم کئے جائیں،اوربیرون ممبئی دور درازاضلاع کے متمنی حضرات کے لئے درخواست فارم کی دستیابی ضلع جمعیۃ کے توسط سے منگوائی جائیں۔
اس اجلاس میں عید الاضحیٰ(بقرہ عید)کے موقع پرجانوروں کے نقل و حمل پر شر پسند عناصر کی جانب سے بے جا تشدد پر افسوس کا اظہار کیا گیا، اورسد باب کے طور پراس سلسلہ میں چند نکات پر مشتمل ایک تجویز منظورکی گئی کہ قربانی کے جانوروں کوکھلے عام ذبح کرنے سے اجتناب کیا جائے اور حکومت کی جانب سے بنائے گئے خصوصی عارضی سلاٹر ہاؤس میں قربانی انجا دی جائے،اور مقامی ذمہ داران متعلقہ مقامات کے پولس کمشنر اور افسران سے مل کر اس موقع پر ان شر پسندعناصر کو لگام دینے کا مطالبہ کریں جو موقع کا فائدہ اٹھا کر پر امن حالات کو بگاڑنے کی کوشش کرتے ہیں،علاوہ ازیں طلبہ مدارس کے سلسلہ میں بھی ایک تجویز منظور کی گئی کہ تعطیل کے ایام میں طلبہ مدارس کو شناختی کارڈ کے ساتھ سفر کرنے کی ہدایت دی جائے،نیز سرپرست یا نگراں کے ہمراہ ان کے سفر کا بند و بست کیا جائے،تاکہ قانونی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔ 
 گزشتہ دنوں ملاڈ ایسٹ پہاڑ کے دامن میں آباد چھوپڑ پٹی تیز و تند طوفانی بارش کی زد میں آگئی،جس کے سبب بڑی تعداد میں جانیں تلف ہوئیں اور لوگوں کا  بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا۔حتیٰ کہ مکانات (چھونپڑوں)کا نام و نشان ہی مٹ گیا۔سانحہ پیش آنے کے بعد سے اب تک مقامی جمعیۃعلماء شمال مغربی زون پوری تندہی کے ساتھ متاثرین کے خورد و نوش اور ضروریات زندگی کے سامان فراہم کرنے میں مصروف ہے۔ اراکین عاملہ نے اس سانحہ کے متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کی نیزبے لوث خدمات پرزون جمعیۃعلماء کے ذمہ داروں کی حوصلہ افزائی فرمائی۔
رمضان المبارک میں کی جانے والی فراہمی مالیات کی تفصیل مفتی محمد یوسف قاسمی(خازن) نے پیش کی،اور اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سال گزشتہ کے مقابل اس سال رمضان المبارک میں ہونے والی آمدنی کافی متاثر رہی، جس کی بناء پر ہمیں تمام مدات کے بجٹ میں کمی کرنی پڑی۔
اس اجلاس میں پورے ریاست سے نمائندوں نے شرکت کی جن میں مولانا مستقیم احسن اعظمی(صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)، الحاج ڈاکٹر عبد المنان شیخ (نائب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)، مولانا حافظ محمد ذاکر صدیقی(نائب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر) مولانا اشتیاق احمد قاسمی (نائب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)،مولانا حلیم اللہ قاسمی (جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء مہاراشٹر) گلزار احمد اعظمی (سکریٹری قانونی امداد کمیٹی جمعیۃعلماء مہاراشٹر)مفتی محمد یوسف قاسمی (خازن جمعیۃعلماء مہاراشٹر)حافظ محمد عارف انصاری (تھانے)مفتی حفیظ اللہ قاسمی (بھیونڈی)مولانا محمد عارف عمری (وسئی)،مولانا عبد الصمد قاسمی(نالا سوپارہ)مشتاق احمد محمد صوفی(دھولیہ)قاری محمد ادریس انصاری(پونے) حافظ شیخ خلیل اللہ (بلڈانہ)ارکان عاملہ کے علاوہ مفتی محمد ہارون ندوی (جلگاؤں)،مولانا عبد القیوم قاسمی (کاجو پاڑہ،کرلا)حاجی محمد صغیر خان(امبر ناتھ)،حاجی محمد قریش صدیقی(نوی ممبئی)،حاجی محمد مکی سیٹھ (مالیگاؤں)مولانا محمد اسلم قاسمی (ملاڈ)قاری محمدامین الدین(اورنگ آباد) بطور مدعو خصوصی شریک ہوئے۔  آخر میں صدر محترم کی دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا