English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملک کے موجودہ حالات میں حکومت کا جانبدارانہ رویہ جمہوریت کے لئے خطرناک:شاہی امام

share with us

نئی دہلی :یکم جولائی2019(فکروخبر/ذرائع)شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے کہا ہے کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور جمہوریت کا فرقہ واریت سے کوئی تعلق نہیں۔ملک آئین سے چلتاہے فرقہ واریت سے نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب فرقہ پرست قوتیں آئین کو جیب میں ڈال لیں‘ آئین کی بالادستی اورعمل آوری سوالات کے گھیرے میں آجائے ، انسانی حقوق پامال کئے جانے لگیں اور حکومت کا رویہ جانبدارانہ ہوجائے تو یہ کسی بھی جمہوری ملک کے لئے اچھی علامت نہیں ہے۔

مولانا بخاری نے جھارکھنڈ میں ماب لنچنگ کے واقعہ پر الزام لگایا کہ ملک میں آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ مسلمانوں نے جو مانگا وہ ان کو ہم نے دیا۔’سوال یہ ہے کہ سابقہ و برسر اقتدار جماعتوں اورمرکز و راجستھان کی موجودہ سرکاروں سے کیا مسلمانوں نے یہی مانگا تھا۔
پہلو خاں کے معاملے میں انہوں نے کہا کہ پہلو خاں کو ہجومی تشدد میں ہلاک کردیا گیا اور ان ہی کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں قیام امن کے لئے ہجومی تشدد کے واقعات کو روکنا ہوگا کیوں کہ کسی بھی مہذب معاشرے میں انصاف کے بغیر امن کا تصور ممکن نہیں ہے۔

شاہی امام نے کہا کہ جب ظلم و تشدد عدل کے دائرے سے باہر ہوجاتا ہے تو اس ناانصافی کی کوکھ سے مختلف برائیاں جنم لیتی ہیں۔ ہمیں کسی بھی قیمت پر ہندوستان کو اس سے بچانا ہوگا۔ اب یہ مسئلہ کسی جماعت کا نظریہ نہیں رہ گیا۔ یہ برا ہ راست ملک کی سلامتی اور ترقی سے جڑگیاہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا