English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہجومی تشدد کے خلاف آواز بلند کرنے والوں پر پولس کا لاٹھی چارج

share with us

میرٹھ :یکم جولائی2019(فکروخبر/ذرائع) ملک میں ہجومی تشدد ایک بڑا ہی سنجیدہ مسئلہ بن گیا ہے ، اقلیتیں خوف و ہراس میں مبتلا ہیں ، اس کے باوجود ہجومی تشدد کی روک تھام کے لئے نہ ہی مرکزی حکومت نہ ہی ریاستی سرکاریں اور نہ ہی انتظامیہ کوئی ٹھوس قدم اٹھارہی ہے جبکہ ہجومی تشدد کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو بھی اب مصیبت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ، میرٹھ میں ماب لنچنگ کے خلاف جلوس نکال کر احتجاج کرنے والے سینکڑوں افراد پر میرٹھ پولیس نے جم کر لاٹھی چارج کیا، جس میں متعدد افراد شدید طور پر زخمی ہوگئے۔

میرٹھ کے فیض عام ڈگری کالج میں اتوار کوسینکڑوں کی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور ریاست جھار کھنڈ میں ہجومی تشدد میں مارے گئے تبریز انصاری کے خلاف جلوس نکال رہے مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔

یہ جلوس مسلم طبقے کے افراد فیض عام انٹر کالج سے ہاپوڑ اڈے تک نکال رہے تھے کہ بوڑاھانہ گیٹ پر مظاہرین اور پولیس کے مابین چھڑپ ہوگئی، جس کے بعد پولیس نے جم کر احتجاجی مظاہرے کرنے والوں پر لاٹھی چارج کرنا شروع کردیا۔

جس میں کئی افراد شدید طور پر زخمی ہوگئے اور افراتفری کا ماحول ہوگیا۔بتایا جا رہا ہے کہ موقع پر کئی گاڑیاں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول ۔

ایس ایس پی نتن تیواری کا کہنا ہے کی احتجاجی مظاہرے میں جلوس نکالنے کی پولیس انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں دی گئی تھی اس کے باوجود لوگوں نے جلوس نکالا اس کے بعد پولیس نے طاقت کا استعمال کیا ۔

تاہم سوال برقرار ہے کہ پرامن طریقے سے جلوس نکالنا جمہوری ملک میں کیا گناہ ہے؟

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا