English   /   Kannada   /   Nawayathi

مدرسہ کے طلباء کو ٹرین سے اتار کر بھیجا گیا چلڈرن ہوم ، والدین پریشان

share with us

ممبئی:29جون2019(فکروخبر/ذرائعگزشتہ روز ہاوڑہ۔ممبئی ایکسپریس سے تین درجن سے زائد مدرسے کے بچوں کو گورنمنٹ ریل پولیس (جی آر پی) نے ناند گاؤں اسٹیشن پر ٹرین سے اتار لیا جس کے بعد یہ افواہ پھیل گئی کہ یہ انسانی اسمگلنگ کا معاملہ ہے اور مولانا شاکر نامی عالم دین ان بچوں کی اسمگلنگ کرنے کے ارادے سے انہیں لے جا رہے تھے۔ٹرین سے اتارے گئے بچوں کا تعلق بھاگلپور کے مادھوپور مسلم محلے سے ہے۔بچوں کے اتار لیے جانے کے بعد ان کے سرپرست پریشان ہیں اور اپنے بچوں کی بحفاظت واپسی کا انتظار کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا گزشتہ کی طرح اس برس بھی عید کی چھٹیاں گزارنے کے بعد ان کے بچے اپنے استاد کے ساتھ تعلیم کے سلسلے میں مہاراشٹر میں واقع اصحاب صفہ نامی مدرسے میں جارہے تھے، لیکن شک کی بنیاد پر جی آر پی نے ان لوگوں کو ٹرین سے اتار لیا۔

بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ ان کے بچے تو معمول کے مطابق ہر سال کی طرح امسال بھی تعلیم حاصل کرنے کے لیے جارہے تھے، لہذا اس طرح دھر پکڑ کرنے کا مطلب کہیں بچوں اور ان کے سرپرستوں کو ہراساں کرنا تو نہیں ہے؟

خیال رہے کہ حصول علم کی غرض سے مادھو پور سے ۳۳ طلبہ اپنے استاد حافظ محمد شاکر حسین کے ہمراہ مدرسہ اصحاب صفہ کے لئے اپنے والدین کی دعائیں لے کر ۲۶ جون کو روانہ ہوئے تھے لیکن راستہ میں چھتیس گڑھکے راجن گاوں ریلوے اسٹیشن پر پولس نے ٹرین پر سوار خواتین وکلا کی شکایت پر ٹرین سے اتار کر حراست میں لےلیا

دراصل چار خواتین نے بچوں کی اتنی بڑی تعداد دیکھ کر بچوں سے پوچھ تاچھ شروع کر دی ، تو حافظ شاکر نے انہیں ساری بات بتائی لیکن انہون نے بچوں کے شناختی کارڈ اور دیگر کئی سوالات کئے جس پر حافظ شاکر انہیں بچوں کے کاغذات دکانے میں ناکام رہے جس کے بعد خواتین نے شکایت کر پولس کو خبر دی جس کے بعد پولس نے انہیں ٹرین سے اتار دیا

واضح رہے کہ چند روز قبل بھی اترپردیش کے اناؤ سے بھی اسی طرح 30 بچوں کو حراست میں لیا گیا تھا اور یہ افواہ پھیلائی گئی تھی کہ یہ انسانی اسمگلنگ کا معاملہ ہے لیکن بعد میں جمعیت العماء ہند کی مداخلت کے بعد ان بچوں کو چھوڑا گیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا