English   /   Kannada   /   Nawayathi

رفائل معاملہ : دستاویز چوری ہونے کے کی بات پر حکومت کا یوٹرن،کہا میری باتوں کا نکالا گیا غلط مطلب

share with us

نئی دہلی :09؍مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)کے کے وینوگوپال یہ جان کر کہہ رہے ہیں یا ان سے غلطی ہوئی ہے لیکن دونوں ہی صورتوں میں یہ حکومت کی بہت بڑی ناکامی اور غلطی ہے کیونکہ وہ عدالت میں حکومت کی نمائندگی کرتے ہیں اور ان کی ہر بات کو حکومت کی بات مانا جاتا ہے۔ پہلے عدالت میں رافیل معاملہ میں سی اے جی اور پی اے سی کا غلط ذکر کرنے پر وہ کہہ چکے ہیں کہ وہ ٹائپنگ کی غلطی تھی اور اب انہوں نے عدالت میں رافیل کے دستاویزات چوری ہونے کی بات سے انکار کرتے ہوئے پلٹی مارتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دراصل کہنا یہ چاہتے تھے کہ عرضی کرنے والوں نے دستاویزات کی فوٹو کاپی کرائی ہے اور دستاویزات چوری نہیں ہوئے ہیں ۔ ایک ہی معاملہ میں دو مرتبہ سپریم کورٹ میں اپنی غلط بیانی کا اعتراف کرنے کے پیچھے اٹارنی جنرل کا مقصد کچھ اور تو نہیں ہے یا پھر وہ جو کہہ رہے ہیں وہ الفاظ ان کے نہیں بلکہ وہ کہیں سے ڈکٹیشن لے رہے ہیں ۔

واضح رہے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے بدھ کو سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ رافیل سودہ سے جڑے دستاویزات وزارت دفاع سے چوری ہو گئے ہیں جبکہ جمعہ کو وہ اپنے اس بیان سے پلٹ گئے اور انہوں نے کہا کہ دستاویزات چوری نہیں ہوئے اور انہوں نے مزید کہا کہ دراصل وہ کہنا چاہ رہے تھے کہ سودہ کی جانچ کی مانگ کرنے والے عرضی گزاروں نے دستاویزات ک فوٹو کاپی کا استعمال کیا ہے اور یہ دستاویزات حکومت کے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت آتے ہیں ۔وینوگوپال نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ’’ مجھے بتایا گیا ہے کہ حزب اختلاف الزام لگا رہا ہے کہ میں نے عدالت میں یہ دلیل دی تھی کہ دستاویزات وزارت دفاع سے چوری ہو گئے ہیں ۔ یہ پوری طرح سے غلط ہے کہ دستاویزات چوری ہو گئے ہیں ‘‘۔

واضح رہے بدھ کے روز وینوگوپال نے عدالت میں کہا تھا کہ جن دستاویزات پر وکیل پرشانت بھوشن بھروسہ کر رہے ہیں وہ وزارت دفاع سے چرائے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا تھا کہ وزارت دفاع سے چرائے گئے دستاویزات کا معاملہ اتنا اہم ہے کہ ان کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے اور حکومت اس پر غور کر رہی ہے ۔

اب کہا یہ جا رہا ہے کہ وینوگوپال کی ٹائپنگ کی غلطی والے اور اس بیان سے حکومت کو عدالت میں فائدہ ہوا ہے اور اس سے دونوں مرتبہ عدالت کے فیصلے متاثر ہوئے ہیں ۔ کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ اٹارنی جنرل نے ایسا جان بوجھ کر کیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا