English   /   Kannada   /   Nawayathi

مزید روہنگیا پناہ گزینوں کو قبول نہیں کیاجائیگا، بنگلہ دیش نے اقوام متحدہ کو بتادیا 

share with us

ڈھاکہ:02؍مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)بنگلہ دیش نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کو بتایا ہے کہ وہ میانمار سے آنے والے مزید روہنگیا پناہ گزینوں کو قبول نہیں کرے گا۔میانمار میں 2016۔2017 کے دوران فوجی کریک ڈاؤن کے بعد سے اب تک سات لاکھ چالیس ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان نقکل مکانی کر کے بنگلہ دیش آ چکے ہیں۔بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ شاہد الحقی میانمار پر الزام عائد کیا کہ اس نے ان پناہ گزینوں کی واپسی سے متعلق کھوکھلے وعدہ کیے۔اقوامِ متحدہ نے اس بحران کو نسل کشی قرار دیا ہے۔ جبکہ میانمار نے بے ریاست قرار دی جانے والی اس اقلیت کو نشانہ بنانے کے الزام کو مسترد کیا ہے۔اس سے پہلے بنگلہ دیش اور میانمار کے درمیان کے درمیان ان پناہ گزینوں کی واپسی سے متعلق جنوری 2018 میں معاہدہ ہوا تھا۔میانمار نے 1500 روہنگیا کو ہر ہفتے واپس لے جانے پر اتفاق کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت تمام پناہ گزینوں کو دو سال میں واپس لے جایا جانا تھا۔جمعرات کو اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں بات کرتے ہوئے شاہد الحقی نے بتایا کہ وہ اب مزید پناہ گزینوں کو قبول نہیں کرے گا۔’وہاں کے ماحول کی وجہ سے ایک بھی روہنگیا نے واپس رخائن جانے کی رضا مندی نہیں دی۔‘’کیا بنگلہ دیش ذمہ دار ہونے اور ہمسایہ ریاست کی اقلیت کے ساتھ ہمدردی کی قیمت چکا رہا ہے؟‘اقوامِ متحدہ میں میانمار کے سفیر ہاؤ ڈؤ سوان نے اس موقعے پر تحمل کی اپیل کی۔ انھوں نے روہنگیا کو واپس لے جانے کے حوالے سے نفسیاتی اور عملی رکاوٹوں کا حوالہ دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’رخائن کے لوگوں میں باہمی اعتماد اور بھروسے قائم کرنے کے لیے صبر اور حوصلے کے ساتھ ساتھ وقت چاہیئے۔‘اس دوران میانمار کے لیے اقوامِ متحدہ کی ایلچی کرسٹین کا کہنا تھا کہ روہنگیا کی میانمار واپسی کا عمل سست ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میانمار کے حکام نے روہنگیا کی واپسی کے لیے اقوامِ متحدہ کے اداروں کو مناسب رسائی فراہم نہیں کی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا