English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایس ڈی ایف کا دیر الزور میں داعش کے آخری گڑھ میں آپریشن کا آغاز، گھمسان کی لڑائی

share with us


شہریوں کا انخلاء مکمل ہو چکا ، الباغوز کو جلد ہی دہشت گردوں سے آزاد کرالیا جا جائے گا، ترجمان مصطفی بالی


الباغوز:02؍مارچ2019(فکروخبر/ذرائع)شام میں امریکی حمایت یافتہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز ( ایس ڈی ایف) نے مشرقی شام کی دیر الزور گورنری کے علاقے الباغوز میں داعش کے خلاف باقاعدہ آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔ نصف مربع کلو میٹر کے علاقے میں داعش کے جنگجوؤں اور کرد فورسز کے درمیان گھمسان کی لڑائی کی اطلاعات ہیں۔ایس ڈی ایف کے ترجمان مصطفی بالی نے ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کہا کہ الباغوز سے شہریوں کا انخلا تقریبا مکمل ہوچکا ہے جس کے بعد جنگجوؤں اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الباغوز کو جلد ہی دہشت گردوں سے آزاد کرالیا جا جائے گا۔غیر ملکی خبرایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے بالی کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف آپریشن جمعہ کی شام مقامی وقت کے مطابق چھ بجے شروع کیا۔ آخری داعشی کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔ داعش کے خلاف کارروائی میں بھاری توپ خانے کا استعمال کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب نقل مکانی کرنے والے شہریوں نے نے عرب ٹی وی کے ساتھ گفتگو کی۔ نقل مکانی کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ الباغوز میں اب بھی شہریوں کی بڑی تعداد نقل مکانی کی منتظر ہے۔ ان شہریوں کو شمالی شام میں قائم پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کیا جا رہا ہے جن میں 'داعشی' جنگجوؤں کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں۔ایک سوال کے جواب میں مقامی شہریوں نے بتایا کہ الباغوز میں بڑی تعداد میں عام شہری موجود ہیں۔ایک شخص نے بتایا کہ ڈرون حملے میں ایک شخص زخمی ہوا ہے جبکہ انتہا پسند تنظیم 'داعش' کی صفوں میں کئی ملکوں کے جنگجو موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ الباغوز میں بچوں کے لیے دودھ، خوراک اور دیگر اشیا کی فی الحال کوئی کمی نہیں۔ داعش میں فرانس، ترکی اور یورپی ملکوں کے جنگجو بھی شامل ہیں۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا