English   /   Kannada   /   Nawayathi

2018 غزہ کی معیشت کی تباہی کا سال ثابت ہوا ہے،علی الحایک

share with us

غزہ :27ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی لیبریونین کے چیئرمین علی الحایک نے کہا ہے کہ 2018 غزہ کی معیشت کی تباہی کا سال ثابت ہوا ہے۔ ا نہوں نے کہا ہے کہ رواں سال کے دوران غزہ میں غربت اور بے روزگاری کے نئے ریکارڈ قائم کیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فلسطین لیبر یونین کے چیئرمین علی الحایک نے ایک بیان میں کہا کہ 2018 غزہ میں اقتصادی شرح نمو، سرمایہ کاری، روزگار اورغربت کے حوالے سے بدترین سال ثابت ہوا ہے۔ ا نہوں نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی معاشی ابتری کی کئی وجوہات ہیں جن میں اسرائیل کی مسلط کردہ ناکہ بندی، فلسطینی اتھارٹی کی انتقامی پابندیاں اور فلسطینی دھڑوں میں پائے جانے والیا ختلافات اہم ترین وجوہات ہیں۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں علی الحایک نے کہا ہے کہ غزہ میں بے روزگاری کے نئے ریکارڈ قائم کیے گئے۔ رواں سال کے آخری سہ ماہی میں بیبے روزگار افراد کی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار سے زاید ہے۔ کل بے روزگاری کا یہ کل 54 اعشاریہ 9 فی صد ہے۔ 55 فی صد شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں جب کہ غزہ کے 60 فی صد شہریوں کے پاس کوئی متبادل اقتصادی اور معاشی آپشن نہیں۔علی الحایک نے کہاہے کہ غزہ کی پٹی میں جامعات کے دو لاکھ 25 ہزار فضلا بے روزگار ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ غزہ کے 80 فی صد تاجروں نے غزہ کی پٹی سے اپنا کاروبار منتقل کرنے یا کاروبار ترک کرنے پرغورشروع کیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا