English   /   Kannada   /   Nawayathi

شام:امریکی فوج کے انخلاء کے بعد اسد رجیم کے داخلے کے خدشات

share with us


دمشق:24ڈسمبر2018(فکروخبر/ذرائع)شام میں امریکی فوج کے انخلا کے اعلان کے بعد امریکی فوج کی زیرنگرانی علاقوں میں اسد رجیم کے داخلے کے خدشات ہیں۔ دوسری جانب شامی اپوزیشن نے امریکی انخلا کے اعلان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی انخلا سے پیدا ہونے والا خلا اسد رجیم پر کرے گی۔اگرچہ شام میں امریکی فوج التنف ملٹری بیس اور اس سے ملحقہ علاقہ 55 تک محدود رہی ہے۔ اس علاقے کی ایک طرف سرحد اردن اور دوسری طرف عراق سے ملتی ہے۔ یہاں ایک شامی پناہ گزین کیمپ 'الرکبان' بھی قائم ہے۔ اس کیمپ کی نگرانی امریکی فوج کی معاونت سے شامی اپوزیشن کے پاس رہی ہے مگر اب حالات تیزی کے ساتھ بدل رہے ہیں۔ امریکی انخلا کے بعد الرکبان کیمپ میں پناہ گزینوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ الرکبان کے مکینوں پرخوف اور دہشت کے سائے ہیں۔الرکبان کے شہریوں نے عرب خبررساں ادارے سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں امریکی عسکری مشیریوں کی موجودگی اسد رجیم کی عدم مداخلت کی ضمانت تھی۔ یہاں سے امریکی فوج کے نکلنے کا مطلب یہاں پر اسد رجیم کو داخل ہونے کا موقع دینا ہے۔مقامی نوجوانوں کا کہنا ہے کہ اسد رجیم الرکبان میں گھس کر گرفتاریاں کرے گی اور شامی اپوزیشن کے حامیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔ انہیں جیلوں میں ڈالر کر تشدد کا نشانے کا خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ اسد رجیم الرکبان کے نوجوانوں کو فوج میں جبری طورپر بھرتی کرسکتی ہے۔شامی اپوزیشن کے ایک ذریعے نے بتایا کہ امریکی فوج کے انخلا سے علاقے میں ایک نیا المیہ رونما ہوسکتا ہے۔اپوزیشن کے حامی کرنل مہند الطلاع نے العربیہ ڈات نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امریکی فوج کی طرف سے انخلا کا ایک زبانی پیغام ملا ہے۔ ان کاکہنا تھاکہ فی الحال امریکی فوج نے واپس کا سفرشروع نہیں کیا ہے۔امریکی صدر نے 60 سے 100 دنوں کے اندر اندر شام سے فوج واپس بلانے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہاں پر شامی اپوزیشن کا مستقبل مخدوش ہے۔ ان شامی اپوزیشن گروپوں کو امریکا کی طرف سے عسکری، لاجسٹک اور مادی مدد ملتی رہی ہے اور اب وہ الرکبان کیمپ میں محصور ہو کررہ گئے ہیں۔ الرکبان پناہ گزین کیمپ میں 60 ہزار شہری پناہ لیے ہوئے ہیں اور سنہ 2014 سے لوگ اس کیمپ میں رہ رہے ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا