English   /   Kannada   /   Nawayathi

وی ایچ پی کی دھرم سبھا فلاپ شو ثابت ہوئی ،پروگرام کے دوران سادھو سنتوں اور وی ایچ پی کا اختلاف بھی ہوا اجاگر

share with us

ایودھیا:26؍نومبر2018(فکروخبر/ذرائع)میڈیا کے ذریعہ بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی وی ایچپی کی دھرم سبھا فی الحقیقت فلاپ شو ثابت ہوئی ہے بھگوا تنظیم نے اس میں تین لاکھ افراد کی شرکت کا دعوی کیا تھا اور میڈیا کے ذریعہ کئے گئے پرچار کے باوجود بھی دھرم سبھا میں قریب ۷۰ سے ۷۵ ہزار افراد ہی شریک ہوئے دھرم سبھا سے قبل میڈیا کے ذریعہ پیش کی گئی تصویر سے گبھرائے مقامی عوام نے بھی راھت کی سانس لی

پولس حکام کے مطابق دھرم سبھا کا حصہ بننے والی بھیڑ تقریبا ۷۰ سے ۷۵ ہزار رہی جبکہ ایودھیا میں ۷۰ ہزار پولس اہلکار تعینات کئے گئے تھے ، کہا جا رہاہے کہ ایودھیا میں چونکہ کارتک پورنیما بھی تھی اس لئے اس کی بھیڑ بھی دھرم سبھا کا حصہ ہو گئی ورنہ کل تعداد اور بھی کم ہوتی ، مقامی افراد کی  وی ایچ پی کے اس پروگرام کے تعلق سے سرد مہری صاف طور پر نظر آرہی تھی ، مہنگائی اور روزگار کے مسائل سے دوچار شہریون نے اس میں دلچسپی نہ لے کر بھگوا تنظیموں اور ارباب اقتدار کو یہ باور کرایا کہ ان کے لئے مندر سے اہم کئی اور مدعہ ہیں جن پر حکومت کو توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے  ، بہرحال پولس کی سخت سیکیورٹی کی وجہ سے دھرم سبھا میں کوئی ہنگامہ برپا نہیں ہوا جس سے انتظامیہ اور مقامی عوام نے راحت کی سانس لی

پروگرام کے تعلق سے اگر بات کی جائے تو پروگرام کی صدارت نرنجنی اکھاڑہ  کے سربراہ سوامی پرمانند مہاراج نے کی ، انہوں نے بھی شر انگیز کا مظاہرہ کر تے ہوئے کہا کہ مسلمان اور وقف بورڈ مقدمہ سے دستبردار ہوجائیں ورنہ اگر آرڈیننس کا راستہ اپنان پڑا تو ہم صرف ایدھیا ہی نہیں بلکہ متھرا اور کاشی کے مندر بھی لے لیں گے ، بیشتر مقررین نے سپریم کورٹ کو بالواسطہ نشانہ بنایا اور جان بوجھ کر تاخیر کا الزام عائد کیا ، ان کا کہنا تھا کہ کیا بابر نے عدالت سے پوچھ کر مندر مسمار کیا تھا کہ ہم اس کے فیصلے کا انتظار کریں ، سادھو سنتوں نے مندر کا آستھا کا معاملہ قرار دیا اور بند لفظوں میں سپریم کورٹ کو متنبہ کیا کہ کوئی عدالت ہندووں کی آستھا سے کھلواڑ نہیں کر سکتی، گویا کہ سپریم کورٹ کو بھی صاف طور پر دھمکا نے کی کوشش کی جا رہی تھی اور کہا جا رہا تھا  کہ سپریم کورٹ صرف ہندووں کے حق میں ہی فیصلہ سنائے

وہی دھرم سبھا کے دوران وی ایچ پی ور سادھو سنتوں کا اختلاف بھی سامنے آیا ، دھرم سبھا کے دوران ہی چمپت رائے نے اعلان کیا کہ اب اج کے بعد عام مندر کے لئے کوئی پروگرام نہیں ہوگا بلکہ سیدھےمندر تعمیر کا کام شروع ہوگا ، تاہم سوامی ہندودیوا چاریہ نے اس کے برخلاف یہ اعلان کیا کہ نئی دہلی میں ۹ دسمبر کو پھر سادھو سنت اکٹھا ہوں گے تو باقی لوگ ایک دوسرے کا منھ تکتے رہ گئے ، انہوں نے سوامی رام بھدراچاریہ کے اس بیان سے بھی اتفاق نہیں کیا کہ ایک سینئر وزیر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مودی جلد ہی مندر کی تعمیر پر کوئی اہم فیصلہ کریں گے ، اس  پر سوامی بھدرا چاریہ اتنے ناراض ہوگئے کہ بیچ سبھا میں شبھا چوڑ کر چتر کوٹ لو ٹ گئے ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا