English   /   Kannada   /   Nawayathi

فلسطینی پارلیمنٹ کے 4 منتخب ارکان صہیونی عقوبت خانوں میں‌ پابند سلاسل

share with us

غزہ:21؍اکتوبر2018(فکروخبر/ذرائع)فلسطین میں اسیران کے حقوق پر نظر رکھنے والے ادارے "اسیران اسٹڈی سینٹر" کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں رکن پارلیمنٹ حسن یوسف کی اسرائیلی جیل سے رہائی کے بعد بھی 4 فلسطینی ارکان پارلیمنٹ صہیونی عقوبت خانوں میں بدستور پابند سلاسل ہیں۔


اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بتایا کہ تین سال کے دوران یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں زیرحراست فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کی تعداد کم ہو کر چار پرآئی ہے۔ الشیخ حسن یوسف کو اسرائیلی فوج نے حال ہی میں رہا کیا ہے۔ انہیں 13 دسمبر 2017ء کو حراست میں لیا تھا اور مسلسل 10 ماہ تک انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل رکھا گیا۔61 سالہ حسن یوسف 20سال سے زاید عرصہ اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔

ریاض الاشقر نے بتایا کہ 2006ء کے بعد اسرائیلی فوج نے فلسطینی پارلیمنٹ کے 60 منتخب ارکان کو حراست میں لیا اور انہیں بغیر کسی جرم کے انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل رکھا گیا۔

چار فلسطینی ارکان قانون ساز کونسل مروان البرغوثی، احمد سعدات،خالدہ جرار اور ناصر عبداللہ عبدالجواد بدستور پابند سلاسل ہیں۔ مروان البرغوثی کو 5 بار عمر قید، احمد سعدات کو 30 سال قید ، خالدہ جرار کو غیرمعینہ مدت کے لیے انتظامی حراست اور ناصر عبدالجواد کو بھی انتظامی قید کے تحت پابند سلاسل رکھا گیا ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا