English   /   Kannada   /   Nawayathi

جنیوا میں شام کے لیے تشکیل دی گئی آئینی کمیٹی کسی بھی بات چیت میں ناکام

share with us

شہریوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی سطح پر متحد کوششوں کی ضرورت ہے،اعلامیہ 


جنیوا:15؍ستمبر2018(فکروخبر/ذرائع)جنیوا میں شام کے لیے آئینی کمیٹی تشکیل دینے کے حوالے سے بین الاقوامی سطح کی ملاقاتوں کا سلسلہ کسی بھی حتمی معاہدے تک پہنچے بغیر اختتام پذیر ہو گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی میستورا کی جانب سے اس اجلاس کا انعقاد مِنی ورکنگ گروپ کے ممالک کے ساتھ مل کر کیا گیا تھا۔ ورکنگ گروپ میں شامل ممالک امریکا، فرانس، برطانیہ، جرمنی، سعودی عرب، مصر اور اردن ہیں۔اقوام متحدہ کے ایلچی نے اجلاس میں سامنے آنے والے امور پر روشنی ڈالنے سے انکار کر دیا اور ان کی ٹیم نے سرکاری طور پر اجلاس کے اختتام پذیر ہو جانے کے اعلان پر اکتفا کیا۔ اجلاس میں شام کے لیے آئینی کمیٹی کی تشکیل کے حوالے سے اتفاقِ رائے نہ ہو سکا۔اس دوران شامی اپوزیشن کے وفد نے نصر حریری کی سربراہی میں مِنی ورکنگ گروپ کے ممالک کے وفود کے سربراہان کے ساتھ ملاقات کی۔حریری کے مطابق 80% سے زیادہ گفتگو میں توجہ ادلب پر اور اْسے شامی حکومت کے ممکنہ فوجی حملے سے بچانے کے طریقہ کار پر مرکوز رہی۔ انہوں نے زور دیا کہ شہریوں کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی سطح پر متحد کوششوں کی ضرورت ہے۔ حریری نے اس دوٹوک موقف کو بھی دْہرایا کہ شام میں سب سے برا مسئلہ ایران ہے اور خطّے میں ایران کی مداخلت کے بیچ کسی بھی سیاسی حل تک نہیں پہنچا جا سکتا۔جنیوا میں ہونے والی بات چیت کے مقرّب ذرائع نے بتایا کہ ترکی روس اختلافات اور ماسکو کی جانب سے آئینی کمیٹی کے ضمن میں آزاد اور خود مختار شخصیات کی فہرست کو مسترد کیا جانا، ان دونوں امور نے ڈی میستورا کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا۔اپوزیشن ذرائع کے نزدیک جو کچھ جنیوا میں ہوا یہ اس بات کا اضافی ثبوت ہے کہ ماسکو اِدلب میں فیصلہ کن عسکری کارروائی کے لیے کوشاں ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا