English   /   Kannada   /   Nawayathi

ایران سے اہمیت کا حامل چابہار بندرگاہ کی تعمیر کا معاہدہ

share with us

وزیر اعظم نریندرمودی نے اپنے حالیہ دورہ تہران میں ایران کے صدر حسن روحانی سے گفتگو کے بعد پچاس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے مذکورہ بندرگاہ کوتعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بندرگاہ کی تعمیر کے بعد ہندوستان کیلئے ایران سے توانائی برآمد کرنے اور دوسرا کاروبار کرنے کی راہ آسان ہوجائے گی، اس سے بھی زیادہ اہمیت کا حامل یہ پہلو ہے کہ افغانستان اور وسط ایشیا تک پہونچنے کیلئے ہندوستان کو اہم راہ داری فراہم ہوجائے گی اور اس تعلق سے پاکستان پر ہندوستان کا انحصار ختم ہوجائے گا، افغانستان میں ہندوستان کے اہم اقتصادی وسیاسی مفادات ہیں، وسط ایشیا سے ہندوستان قدرتی گیس درآمد کرنے کے بڑے پروجیکٹ پر کام کررہا ہے، چاب ہار بندرگاہ، پاکستانی بندرگاہ گوا در سے بھی صرف ڈیڑھ سو کلو میٹر فاصلہ پر واقع ہے، جسے چین تعمیر کررہا ہے۔ چابہار میں ہندوستان کی موجودگی سے دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ گوادر کے اِرد گرد چینی یا پاکستانی سرگرمیوں پر نظر رکھنا آسان ہوجائے گا۔ کیونکہ چین اپنے صوبے شِن جیانگ سے لیکر گوادر تک تقریباً ۳ ہزار کلو میٹر کا اقتصادی کاریڈور بنا رہا ہے، اس پر وہ ایک ارب ڈالر خرچ کرچکا ہے جبکہ ۴۶ ارب ڈالر خرچ کرنے کا چین نے اعلان کیا ہے، اس کا ریڈور کی نگرانی بھی اہمیت کا حامل کام ہے، جو چابہار بندرگاہ میں ہندوستان کی موجودگی سے ممکن ہوسکے گا۔ اس لحاظ سے چاب ہار بندرگاہ میں ہندوستان کی سرمایہ کاری کثیر المقاصد کی حامل ہوگی، ایران سے ہوئے دوسرے سمجھوتے بھی اہم ہیں، جن کے نتیجہ میں آئیل کے لئے سعودی عرب اور خلیج تعاون کونسل کے دوسرے ممالک پر ہندوستان کا انحصار کم ہوگا اور ان کے ذریعہ ایران اور ہندوستان کے پرانے رشتوں میں استحکام پیدا ہوگا، بہتر یہ بھی ہوگا کہ ہندوستان چابہار پروجیکٹ کو تیزی سے مکمل کرلے۔ گوادر میں جو ابتدائی فائدہ چین حاصل کرچکا ہے اس کی تلافی کرنے کیلئے ضروری ہے کہ چابہار پروجیکٹ میں اب مزید تاخیر نہ ہو۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا