:اور ہر طرح کے
1لاکھ کے پار جاسکتی ہیں چاندی کی قیمتیں ... ’’میں ہندو مسلمان نہیں کرتا‘‘ لیکن وزیراعظم کی ... بی بی سی ڈاکیومنٹری: شنوائی سے دہلی ہائی کورٹ کے ج ... کنہیا کر پر حملہ کرنے والے کون تھے ... یوٹیوب ویڈٰیو دیکھ کر نوجوان نے کرڈالاایسا کام کہ ... احتسابِ نفس کی وجہ سے بڑی تبدیلی لائی جاسکتی ہے ، ... جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور میں اللجنۃ الثقافیہ کی ا ... غزہ میں جاری جارحیت پر اسرائیلی حکومت کے اندر اخت ...
:اور ہر طرح کے
1لاکھ کے پار جاسکتی ہیں چاندی کی قیمتیں ... ’’میں ہندو مسلمان نہیں کرتا‘‘ لیکن وزیراعظم کی ... بی بی سی ڈاکیومنٹری: شنوائی سے دہلی ہائی کورٹ کے ج ... کنہیا کر پر حملہ کرنے والے کون تھے ... یوٹیوب ویڈٰیو دیکھ کر نوجوان نے کرڈالاایسا کام کہ ... احتسابِ نفس کی وجہ سے بڑی تبدیلی لائی جاسکتی ہے ، ... جامعہ ضیاء العلوم کنڈلور میں اللجنۃ الثقافیہ کی ا ... غزہ میں جاری جارحیت پر اسرائیلی حکومت کے اندر اخت ...
وزیر اعظم نریندرمودی نے اپنے حالیہ دورہ تہران میں ایران کے صدر حسن روحانی سے گفتگو کے بعد پچاس کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے مذکورہ بندرگاہ کوتعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بندرگاہ کی تعمیر کے بعد ہندوستان کیلئے ایران سے توانائی برآمد کرنے اور دوسرا کاروبار کرنے کی راہ آسان ہوجائے گی، اس سے بھی زیادہ اہمیت کا حامل یہ پہلو ہے کہ افغانستان اور وسط ایشیا تک پہونچنے کیلئے ہندوستان کو اہم راہ داری فراہم ہوجائے گی اور اس تعلق سے پاکستان پر ہندوستان کا انحصار ختم ہوجائے گا، افغانستان میں ہندوستان کے اہم اقتصادی وسیاسی مفادات ہیں، وسط ایشیا سے ہندوستان قدرتی گیس درآمد کرنے کے بڑے پروجیکٹ پر کام کررہا ہے، چاب ہار بندرگاہ، پاکستانی بندرگاہ گوا در سے بھی صرف ڈیڑھ سو کلو میٹر فاصلہ پر واقع ہے، جسے چین تعمیر کررہا ہے۔ چابہار میں ہندوستان کی موجودگی سے دوسرا فائدہ یہ ہوگا کہ گوادر کے اِرد گرد چینی یا پاکستانی سرگرمیوں پر نظر رکھنا آسان ہوجائے گا۔ کیونکہ چین اپنے صوبے شِن جیانگ سے لیکر گوادر تک تقریباً ۳ ہزار کلو میٹر کا اقتصادی کاریڈور بنا رہا ہے، اس پر وہ ایک ارب ڈالر خرچ کرچکا ہے جبکہ ۴۶ ارب ڈالر خرچ کرنے کا چین نے اعلان کیا ہے، اس کا ریڈور کی نگرانی بھی اہمیت کا حامل کام ہے، جو چابہار بندرگاہ میں ہندوستان کی موجودگی سے ممکن ہوسکے گا۔ اس لحاظ سے چاب ہار بندرگاہ میں ہندوستان کی سرمایہ کاری کثیر المقاصد کی حامل ہوگی، ایران سے ہوئے دوسرے سمجھوتے بھی اہم ہیں، جن کے نتیجہ میں آئیل کے لئے سعودی عرب اور خلیج تعاون کونسل کے دوسرے ممالک پر ہندوستان کا انحصار کم ہوگا اور ان کے ذریعہ ایران اور ہندوستان کے پرانے رشتوں میں استحکام پیدا ہوگا، بہتر یہ بھی ہوگا کہ ہندوستان چابہار پروجیکٹ کو تیزی سے مکمل کرلے۔ گوادر میں جو ابتدائی فائدہ چین حاصل کرچکا ہے اس کی تلافی کرنے کیلئے ضروری ہے کہ چابہار پروجیکٹ میں اب مزید تاخیر نہ ہو۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |