English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملک کی اقتصادیات کے بارے میں دعوے اور حقائق میں تضاد

share with us

حکومت کے دعوے پر سوالیہ نشان اس لئے بھی لگائے جارہے ہیں کہ اس کے اعداد وشمار اقتصادی پیش رفت کے برعکس نظر آتے ہیں، کاغذ پر جو دکھ رہا ہے وہ زمین پر نظر نہیں آتا۔ لہذا متعدد ماہرین اقتصادیات نے حکومت پر ترقیات کو ناپنے کا پیمانہ بدلنے کا شبہ ظاہر کیا ہے کیونکہ حکومت ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح کو ۸ فیصدی کے ارد گرد بتا رہی ہے لیکن آربی آئی نے اپنے نصف سالہ جائزہ میں سال گزشتہ کی قیمتوں پر ناپی گئی جی ڈی پی گروتھ کو پچھلے بجٹ تخمینہ میں ۵ء۱۱ فیصد سے کم کرکے ۲ء۸ فیصد کردیا ہے جبکہ دسمبر میں کنزیومرس پرائز انڈیکس میں ظاہرہونے والی گرانی ۱۵ ماہ کی سب سے بلند سطح یعنی ۶ء۵ فیصدی پر پہونچ گئی ہے۔ حقیقت میں جی ڈی پی گروتھ کا عام اندازہ نامینل گروتھ سے افراط زر کو کم کرکے لگایا جاتا ہے جس کا صحیح تخمینہ مارچ مہینہ گزرجانے کے بعد ہی ہوسکتا ہے، لیکن اب تک کے رجحان کو سنجیدگی کے ساتھ لیا جائے تو اس میں سات آٹھ فیصد گروتھ جیسا کوئی امکان نہیں ہے۔ ہندوستان کی شرح ترقی جب ۸ فیصد کی رفتار سے بڑھ رہی تھی، اس وقت درآمدکی رفتار بھی سالانہ ۲۰ فیصد سے زیادہ کی شرح پر تھی لیکن فی الحال تو ملک کی درآمد گزشتہ تیرہ ماہ سے مسلسل کم ہورہی ہے لہذا حکومت کے دعوے پر یقین کرنا مشکل ہے۔ دوسری طرف کارپوریٹ سیکٹر کی مجموعی آمدنی میں ۵ فیصد کی کمی ہوئی ہے۔ ملک کی پانچ سو کمپنیوں کی فروخت میں بھی پچھلے سال کوئی اضافہ نہیں ہوا ہے۔ ہندوستانی کارپوریٹ گھرانے بڑے قرضوں سے دبے ہوئے ہیں۔ دیہی سیکٹر کا بھی برا حال ہے۔ مسلسل دو خراب مانسون نے کسانوں اور زرعی مزدوروں کو تباہ کردیا ہے۔ سرکاری بنکوں کے قرض میں بڑی تعداد وہ ہے جسے وصول نہیں کیا جاسکتا ۵ء۳ لاکھ کروڑ کی یہ رقم دفاع اور تعلیم کے بجٹ کے مساوی ہے۔ اسی طرح شیئر بازار کا حال بھی اچھا نہیں اور غیر منقولہ جائیدادوں کی قیمتیں گررہی ہیں۔ پیسنجر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی فروخت کم ہوئی ہے، ٹریکٹر کی بکری ۲۰فیصدگھٹ گئی ہے، کئی صنعتی پروجیکٹ معطل پڑے ہیں، دوسری طرف نوکریاں بھی تمام تر دعوؤں کے باوجود بڑھتی دکھائی نہیں دیتیں۔ اس صورت حال میں ترقی کی خوشنما تصویر دکھانے کے بجائے بہتر ہوگا کہ حکومت اقتصادیات کی حقیقی صورت حال سامنے لائے اور اس کی بنیاد پر آئندہ سال کیلئے ایک منضبط اور عملی بجٹ پیش کرے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا