English   /   Kannada   /   Nawayathi

پچاس ہزار مسلمانوں کی داڑھی مونڈنے کامذمتی عمل

share with us

دوسری جانب مقامی اسلام پسندوں کا کہنا ہے کہ جن نوجواں او ر معمر مسلمانوں کی داڑھیاں مونڈی گئی ہیں ان کی تعداد ۵۰؍ہزار سے بھی زیاد ہ ہے حالیہ واقعہ کی وجہ سے تاجکستان میں مسلم نوجوانوں میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے کیونکہ امام علی رحمانوف کے احکامات پر نہ صرف مساجد و مدارس پر کریک ڈاؤن جاری ہے بلکہ امام وخطیب حضرات کے سواکسی اور کو داڑھی رکھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۲۰؍سال سے کم عمر نوجوانوں کو نماز کی ادائیگی اور قرآنی تعلیمات سے زبردستی دور رکھاجارہاہے جب کہ ۲۰۱۵ ؁ کے ایک خصوصی حکم نامہ کے تحت ۴۰؍سال سے کم عمرکے تاجک مسلمانوں پر حج وعمرہ پر جانے کی پابندی عائد کردیگئی ہے اور اس حوالے سے ٹور آپریٹرز کو سختی سے پابندبنایاگیاہے واضح رہے کہ تاجک حکومت کی ایک خصوصی کمیٹی برائے حج وعمرہ کی جانب سے ۱۵؍اپریل ۲۰۱۵ ؁کو جاری جائے جانے والے ایک مراسلے مین تمام حج وعمرہ ٹو رآپریٹرز کو پابند کردیاگیاہے کہ وہ۴۰؍سال سے کم عمر مسلم شہریوں او ر داڑھی والوں کے پاسپورٹ کوحج یاعمرہ کی ویزاپراسیسنگ میں شامل نہ کریں پولس کو خصوصی احکامات دئے گئے ہیں کہ چور اور ڈاکوؤں کو بعد میں پکڑو لیکن داڑھی والو ں کو دیکھتے ہی گرفتارکرلو کیو ں کہ وہ راسخ العقیدہ مسلمان ہیں روسی تجزیہ نگاروں کے مطابق ایسے واقعات سامنے آئے ہیں تاجک دارالحکومت (دوشنبہ) میں پولس نے سرراہ چلتے عام مسلمانوں کو داڑھی رکھنے پر سڑک پر ہی تشددکانشانہ بنایااور قینچی سے ان کی داڑھیاں کاٹ دی گئی اس ضمن میں تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ سے ملنے والی مصدقہ اطلاعات یہ ہیں کہ اسلام اور اسلامی شعائر کے دشمن ،صد ر مملکت امام علی رحمانوف کے سخت ترین احکامات پرپولس ،انٹلی جینس اور سیکورٹی اداروں کی جانب سے اسلام پسند اور راسخ العقیدہ مسلمانوں کو نماز عشاء یافجر کے لئے جاتے ہوئے گرفتارکیاگیاجنہیں جیلوں میں اذیتیں دی جارہی ہے اس حوالے سے گرفتاریوں کی تعداد کم از کم ایک لاکھ سے زیادہ بتائی جارہی ہے جن میں اسکارف پہننے والی خواتین بھی شامل ہیں روسی میڈیا کا کہناہے کہ تاجک حکومت کے احکامات پر تمام دینی مدارس میں سیکولرنصاب رائج کرکے ان کی نگرانی کا عمل سخت کردیاگیاہے جب کہ اسلامی ممالک میں مذہبی تعلیم کے حصول کے لئے جانے والے تمام تاجک طلبہ کو واپس بلوالیاگیاہے علاوہ ازیں مساجد میں ۲۰؍سال سے کم عمر نوجوانوں کو جانے سے روکنے کا قانون بھی نافذکردیاگیاہے تمام اسکولوں ،کالجوں ،یونیور سٹیزمیں زیر تعلیم طالبات کے لئے سر ڈھانپناخلاف قانون قراردیاگیاہے نیز جہاد پر یقین رکھنے والی مختلف تنظیموں کو خلاف قانون قرار دیکران پر پانبدی عائد کردی ہے حکومت نے ملک بھر میں ایسی دکانوں کو بند کرنے کے احکامات دئے ہیں جہاں ٹوپی ،مصلٰی،جائے نماز ،اسلامی اسکارف ودیگر اسلامی لباس فروخت کئے جاتے تھے العربیہ نیوز پورٹل کی رپورٹ کے مطابق تاجک حکومت نے مسلمانوں کو عربی نام رکھنے سے روکنے کاقانون بنادیاہے اورکسی ایسے بچے کا نام رجسٹر ڈ ہی نہیں کیاجارہاہے جو عربی یااسلامی ہو۔ تاجک کی نام نہاداسلام ومسلمان دشمن سیکولر حکومت کہتی ہے کہ یہ سب سخت اقدامات انتہاپسندی کوروکنے کے لئے کئے جارہے ہیں بہر کیف مجموعی اعتبارسے اس وقت پوری دنیا کا مسلمان شدید ترین امتحان سے گزررہاہے اور پورے عالم کے کسی نہ کسی حصہ میں مسلمانوں کے خلاف کوئی نہ کوئی طاقت سرگرم ہے قرائن بتارہے ہیں کہ کچھ یہی صور ت حال مسلمانوں کے تعلق سے ملک عزیزمیں بھی بنتی جارہی ہے مسلمانوں کی صفوں میں اتحاداس وقت کی سب سے اہم اور شدید ترین ضرورت ہے اور انتشار میں انکی موت ہے یا اللہ رحم فرمااور سچ تو یہ ہے کہ اب ہم رحم کے قابل بھی نہیں رہے اب تو کوئی ٹھوکر ہی ہمیں سدھارے تو سدھارے آپ کے فضل وکرم کے سارے سہارے تو ہم نے خود ہی اپنے ہاتھو ں سے ڈھادئے ہیں

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا