English   /   Kannada   /   Nawayathi

مہاراشٹرا: حکومت کی مسلم علاقوں میں انہدامی کاروائی،سینکڑوں خاندان بےگھر

share with us

مہاراشٹرا:09؍مئی 2018(فکروخبر/ذرائع)حکومت نے7 مئی سےممبئی کے کچھ علاقوں میں اس سال کی سب سے بڑی انہدامی کاروائی شروع کی ہے۔ جس کی زد میں زیادہ تر مسلم خاندان ہی آئے ہیں۔چیتا کیمپ اور بھیم چھایا جو کہ مہاراشٹرا سلم ایکٹ کےتحت ابھی تک محفوظ تھے اب اجڑ رہے  ہیں۔ حکومت نے7 مئی سےممبئی کے کچھ علاقوں میں اس سال کی سب سے  بڑی انہدامی کاروائی شروع  کی ہے۔ٹرہمبہ کے علاقے میں مسلم اکثریت کے600 گھروں کوبلڈوزر کے ذریعہ منہدم کردیا گیا ہے جس کے بعد سے سینکڑوں خاندان سائبان اور چھت کی تلاش میں بھٹک رہے ہیں۔ممبئی کے غیر سرکاری تنظیم’ گھر بچاؤ گھر بناؤ‘کے نمائندےبلال خان کا کہنا ہے کہحکومت کے اس اقدام  سے سینکڑوں خاندان بےگھر ہوگئے ہیں ۔حکومت جو ہاؤسنگ فار آل اور آفرڈیبل ہاؤسنگ جیسی اسکیموں کے لیے مشہور ہے وہ خود چیتا کیمپ کےلو گوں کو بے گھر کر رہی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ  غریب طبقے  کے یہ لوگ محض ایک  لاکھ سالانہ آمدنی کے ساتھ کیسےنیا گھر لے سکتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ انہدامی کاروائی کے دوران ان لو گوں کو اپنی ضروری اشیاء کو بھی اٹھانے کا موقع نہیںدیا گیا۔ اس سے پہلے بھی ان لوگوں کوخوفزدہ کرنے کی کوششیں کی جاچکی ہیں ۔ حکومت  نے بتائے بغیراور قانون و اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر انہدامی کاروائی شروع کردی  جس سے وہاں رہ رہے افراد یک لخت زمین پر آگئے۔خان نے بتایا کہ گھر بناؤ گھر بچاؤ تنظیم ان لوگوں کے حق  کے لیے کڑی محنت کر رہی ہے ۔ اور ہم ان کی لڑائی کو آخری حد تک لے جائیں گے۔ خان نے اپنی بات میں اضافہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انہیں  بے گھر کر کے زیادتی  اورحق تلفی  کر رہی ہے جو کہ ایک خطرے کی آمد ہے ۔چیتا کیمپ اور بھیم چھایا کے ساتھ ساتھ دیگر کالونیوں کو بھی انہدام کرنے کی اب باتیں کی جارہی ہیں جس میں سب سے زیادہ متاثر مسلمان ہی ہوں گے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا