English   /   Kannada   /   Nawayathi

سپریم کورٹ نے یوپی کے سابق وزرائے اعلی کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا حکم دیا

share with us

نئی دہلی:07؍مئی 2018(فکروخبر/ذرائع)سپریم کورٹ نے سابق وزرائے اعلی اکھیلیش یادو، مایاوتی، ملائم سنگھ یادوراجناتھ سنگھ کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے اور اس تعلق سے اتر پردیش حکومت کے سابق ترمیمی قانون کو آج کالعدم قرار دے دیا۔جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس آر بھانومتی کی بینچ نے غیر سرکاری تنظیم  لوک پرہری کی درخواست پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سابق وزرائے اعلی مستقل طور پر سرکاری بنگلہ حاصل کرنے کے حقدار نہیں ہیں۔عدالت عظمی نے اکھلیش حکومت میں منظور کیے گئے اس قانون کو مسترد اور بے معنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اترپردیش کے وزرائے اعلی کی تنخواہوں اور ان کے دیگر اخراجات سے متعلق قانون کا سیکشن 4 (3) غیر آئینی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس طرح کا قانون امتیازی ہے۔ یہ آئین کے بالکل برخلاف ہے۔عدالت عظمی نے اگست سنہ 2016 میں ایک فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزرائے اعلی کو سرکاری رہائش گاہوں  کا الاٹمنٹ غیر مناسب ہے اور ایسے بنگلوں کو انہیں حکومت کو واپس کر دینا چاہئے لیکن ریاستی حکومت نے قانون میں ترمیم کرکے سابق وزرائے اعلی کے لئے مستقل طور پر سرکاری رہائش گاہ فراہم کرنے کو منظوری دے دی تھی۔ عدالت عظمی کے اس فیصلے کے بعد اترپردیش کے آٹھ سابق وزرائے اعلی کو اپنی رہائش گاہ خالی کرنی ہوں گی۔ ان میں سماج وادی پارٹی کے سابق سربراہ ملائم سنگھ یادو، موجودہ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی، راجستھان کے گورنر کلیان سنگھ، سابق وزیراعلی نارائن دت تیواری اور اکھلیش یادو قابل ذکر ہیں۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا