English   /   Kannada   /   Nawayathi

فلسطینی حکومت کا غزہ میں مظاہرین کے قتل عام کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ 

share with us

تحقیقات کیلئے دی جانے والی درخواست میں واپسی مارچ پر اسرائیلی فوج کے حملے اور دیگر واقعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی


رام اللہ:05؍اپریل 2018(فکروخبر/ذرائع)فلسطینی حکومت نے غزہ کی پٹی میں 30 مارچ یوم الارض کے موقع پر اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 17 نہتے مظاہرین کے قتل عام کے معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جرائم پر نظر رکھنے کے ذمہ دار ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عنقریبعالمی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کرے گی جس میں تیس مارچ کویوم الارض کے موقع پرصہیونی ریاست کے وحشیانہ جرائم اور اس کے نتیجے میں 17 فلسطینیوں کی ہلاکتوں کے معاملے کی تحقیقات کی درخواست دی جائے گی۔عربی الجدید ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق الحق فاؤنڈیشن نامی ایک تنظیم کے سربراہ شعوان جبارین جو فلسطینی خصوصی کمیشن برائے فالوپ اپ اسرائیلی جرائم کے رکن بھی ہیں کا کہنا ہے کہ کمیشن جلد ہی عالمی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کرے گا جس میں فلسطینی مظاہرین کے قتل عام کی تحقیقات کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات کیلئے دی جانے والی درخواست میں غزہ میں واپسی مارچ پر اسرائیلی فوج کے حملے اور دیگر واقعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔جبارین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں 17 معصوم فلسطینیوں کی شہادت، ڈیڑھ ہزار کا زخمی ہونا اور اسرائیلی فوج اور سیاسی لیڈر شپ کے غزہ کے عوام کے خلاف بیانات کو اسرائیلی ریاست کیخلاف دائر کردہ درخواست میں شواہد کے طورپر پیش کیا جائے گا۔خیال رہے کہ 30 مارچ 2018 بہ روز جمع المبارک کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حق واپسی کے لیے احتجاجی مظاہرے کرنے والے فلسطینیوں پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں 17 مظاہرین شہید اور 15 سو سے زاید زخمی ہوگئے تھے۔
 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا