English   /   Kannada   /   Nawayathi

نفرت پھیلانے والے عناصرسماج ہی نہیں ملک کے بھی دشمن ہیں

share with us

تحمل اور دانشمندی کے ساتھ موجودہ نازک صورتحال کا مقابلہ کریں،قومی یکجہتی کانفرنس میں مولانااسرارالحق قاسمی کاخطاب

مظفرپور۔31مارچ2018(فکروخبر /ذرائع) اس ملک کے تمام شہری امن پسندہیں ،ہمیشہ سے بھائی چارہ کے ساتھ رہتے آئے ہیں اور آئندہ بھی بھائی چارہ کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار ممتازقومی وملی رہنما وممبرپارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے افضل پور ویشالی میں منعقدہ قومی یکجہتی کانفرنس میں صدارتی خطاب کے دوران کیا۔جس میں ہزاروں کی تعداد میں برادران وطن،نوجوان اور خواتین نے بھی شرکت کی۔انہوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں جو کچھ ہورہاہے ،اس سے میں مایوس نہیں ہوں،میں سمجھتاہوں کہ یہاں کے ہندو مسلمانوں کے مابین صدیوں سے ایک مضبوط سماجی رشتہ پایاجاتا ہے اوراس کے ہوتے ہوئے نفرت پھیلانے والی طاقتیں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتیں۔انہوں نے کہاکہ اس ملک میں مٹھی بھرلوگ ہیں جو نفرت پھیلارہے ہیں ،یہ لوگ سماج ہی نہیں بلکہ ملک کے بھی دشمن ہیں اور ملک کوکمزور کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک کے تمام طبقات کا فریضہ ہے کہ وہ موجودہ ماحول میں پھیلنے والی نفرت کی سیاست کو سمجھیں اور ان جماعتوں و افراد کو مسترد کردیں جو مذہبی بنیاد پر سیاست کرکے ہندومسلمانوں کے مابین زہرپھیلاکرپیارمحبت کے ماحول کو کمزور کررہے ہیں۔مولانا قاسمی نے کہا کہ باشعوراورسماج کے ذمہ دارطبقہ کو چاہئے کہ ایسا ماحول پیدا کریں جس میں اگر کسی ہندوپر ظلم ہوتو مسلمان اس کی حفاظت کریں اور اگر کسی مسلمان پر ظلم ہوتو ہندوآگے بڑھ کر اس مسلمان کی مدد کریں۔مولانانے ہندوستان کی خوبصورتی کو بیان کرتے ہوئے کہاکہ عدمِ تشدد،رواداری اور امن اس ملک کے اہم اوصاف ہیں اور یہی ہمارے قومی نظریہ کی بنیاد بھی ہیں،یہی وجہ ہے کہ سیکڑوں سال سے اس ملک میں دنیاکے مختلف مذاہب کے پیروکارآپسی بھائی چارہ اور امن و اطمینان کے ساتھ رہتے چلے آئے ہیں،کثرت میں وحدت اور مشترکہ کلچراس ملک کی پہچان ہے ،اسی جذبے کے تحت ہمارے آباء و اجداد نے جنگ آزادی میں حصہ لیاتھا اور ہندومسلمان دونوں طبقوں نے مل کر ہندوستان سے انگریزوں کو بے دخل کرنے کے لئے جدوجہد کی تھی،آزادی کے بعد اس ملک کا ایک سیکولردستوربنایاگیااوراس میں بھی انہی اوصاف کو بنیادی اہمیت دی گئی تاکہ ملک میں بسنے والے مختلف مذاہب کے لوگ اطمینان و سکون کے ساتھ زندگی گزارسکیں اور ہرشہری کو برابری کے ساتھ اس کے حقوق دیے جائیں۔کشن گنج کے ایم پی نے کہاکہ آج ضرورت ہے کہ ہم آپس میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے باہمی میل جول اور انسانی جذبے کے ساتھ بلا تفریق مذہب و ملت ہر پریشان حال و مصیبت زدہ انسان کی خدمت کا ماحول قائم کریں،اس سے ہمیں ایک دوسرے کوسمجھنے میں بھی مددملے گی اور بہت ساری بدگمانیاں بھی ختم ہوں گی ۔ مولانا اسرارالحق قاسمی نے اس موقع پرکانفرنس کا انعقادکرنے والی امن سندیش کمیٹی اوراس کے کنوینرحاجی محمد اسماعیل کلکتہ والے اوران کی پوری ٹیم اور ویشالی کے احباب کومبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہ پروگرام بروقت کیاگیاہے ،خاص طورپر بہار و بنگال میں رونما ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد سماجی سطح پھیلنے والی اعتمادمیں کمی اوربے چینی کو دور کرنے میں یہ کانفرنس اہم رول اداکرے گی اور اس کامثبت پیغام ویشالی ہی نہیں، ملک بھرمیں جائے گا۔ صدرجمعیۃ علماء ہند مولاناسید ارشدمدنی اورسوامی لکشمی شنکر اچاریہ نے ملک میں امن و یکجہتی کے قیام اور اتحاد و اتفاق کے فروغ پر زور دیتے ہوئے ہندواور مسلمان دونوں طبقوں کوباہمی اعتماد واور پر امن ماحول قائم کرنے کے تلقین کی،ا ن کے علاوہ نائب ناظم امارت شرعیہ مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی ، مولانا قمرندوی، مولاناانوار اللہ فلک اور دیگر علماء و دانشوران نے بھی خطاب کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا