English   /   Kannada   /   Nawayathi

افغانستان میں قیام امن کی خاطر تاریخی بھوک ہڑتال کاآغاز

share with us

منتظمین کا طالبان کے زیر اثر ضلع موسی قلعہ تک ایک امن کاروان لے جانے کابھی عزم 

کابل۔30مارچ2018(فکروخبر/ذرائع) افغانستان کے شورش زدہ صوبے ہلمند میں مقامی افراد نے طالبان اور کابل حکومت پر قیام امن کے لیے دبا ؤڈالنے کی خاطر اپنی نوعیت کی پہلی بھوک ہڑتال کا آغاز کر دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے جنوب میں اس تاریخی عوامی تحریک کی بنیاد گزشتہ ہفتے پڑی جب لشکر گاہ شہر کے غازی محمد ایوب خان اسٹیڈیم کے باہر ایک کار بم دہماکے نے 15 نہتے شہریوں کی جان لے لی، جو کشتی کا ایک مقابلہ دیکھنے کے بعد گھر لوٹ رہے تھے۔ اس افسوسناک واقعے کے بعد اوائل میں ہلمند کے صوبائی دارالحکومت لشکر گاہ میں سول سوسائٹی کے ارکان نے احتجاجی خیمے کھڑے کر ڈالے جسے ہلمند پرلت یا ہلمند دہرنے کا نام دیا گیا اور ان کا نعرہ تھا، لہ لشلرگاہ تر موسی قلعہ د سولی حرکت، یعنی لشکرگاہ سے موسی قلعہ امن کی تحریک۔منتظمین نے طالبان کے زیر اثر ضلع موسی قلعہ تک ایک امن کاروان لے جانے کا عزم ظاہر کیا۔ اس تحریک میں غیر معمولی طور پر خواتین کی بڑی تعداد میں شرکت بہی اپنی نوعیت کی اہم پیش رفت ہے۔ جمعرات 29 مارچ کو دہرنے کے شرکا نے طالبان باغیوں اور حکومت پر مزید دبا بڑہانے کی خاطر بہوک ہڑتال شروع کر ڈالی۔مقامی آبادی کے اس غیر معمولی اقدام کے جواب میں طالبان کی جانب سے ایک صوتی پیغام جاری کیا گیا۔ قاری یوسف احمدی نامی طالبان کے ایک ترجمان نے اس پیغام میں کہا کہ ان کی قیادت کا مطالبہ ہے کہ قندہار اور ہلمند سے غیر ملکی افواج کو نکالا جائے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا