English   /   Kannada   /   Nawayathi

پانچ مسلم نوجوان بری : خاطی افسران کو جب تک سزا نہیں مل جاتی یہ انصاف ادھورا : مولانا ارشد مدنی

share with us



نئی دہلی : 25؍ مارچ 2018(فکروخبر /ذرائع) ممنوعہ تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی ) سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار 5 مسلم نوجوانوں کو جبل پور کی خصوصی عدالت نے 16 سالوں بعد نا کافی ثبوتوں کی بنیاد پر مقدمہ سے باعزت بری کئے جانے کے احکامات جاری کئے۔جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے ان مسلم نوجوانوں کی رہائی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بالآخر مظلوموں کو انصاف مل ہی گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے بھی عدلیہ کے تئیں میرے یقین واعتماد میں اضافہ ہواہے اور اس بات کو تقویت ملی ہے کہ حکومتیں بے گناہوں کے ساتھ بھلے ہی انصاف نہ کریں عدالتوں سے انہیں انصاف مل کر رہتاہے۔ ساتھ ہی ساتھ مولانا مدنی نے اس بات پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ اس انصاف کی جدوجہد میں پورے 16برس لگ گئے جبکہ اس مدت میں ایک نسل جوان ہوجاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی مدت کسی بھی شخص کی زندگی تباہ کردینے کے لیے کافی ہوتی ہے۔ اسی لیے میں اسے ایک ادھورا انصاف کہتاہوں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس کے لیے خاطی افسران کو سزا نہیں ملے گی یہ انصاف ادھورا رہے گا ۔ متاثرین کے لیے مناسب معاوضہ کا التزام بھی ہونا چاہئے کیونکہ اس پورے عرصہ میں یہ نوجوان جو کچھ کھوچکے ہیں اس کی تلافی کسی طور نہیں ہوسکتی۔
واضح رہے کہ مدھیہ پردیش کے جبلپور شہرکی بینی سنگھ کی تلیا پولس اسٹیشن نے ۱؍ اکتوبر 2001ء کو ملزمین انیس احمد عبدالمجید، محمد علی محرم علی، محمد یونس خواجہ بخش،سلطان احمد وہاب الدین اور غیاث الدین عبدالغفار کو ممنوع تنظیم سیمی کے رکن ہونے اور نوجوانوں میں طالبان، بن لادن کی حمایت اور ہندوستان کے خلاف جہاد کرنے کے لئے ان کی ذہن سازی کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے ان پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون اور تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا ۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا