English   /   Kannada   /   Nawayathi

قرآن حکیم ،انسانی زندگی کا دستورِ عمل

مدتوں ان کا نام صحت فکر اور سلامتی رائے کا ضامن سمجھاجاتا تھا۔ عام وطر پر یہی خیال کیاجاتا تھا کہ جو رائے یہ طاہر کرتے ہیں وہ عین حقیقت ہے اس کے خلاف نہ کوئی بات صحیح ہے نہ صحیح ہوسکتی چنانچہ عرصہ دراز تک عوام الناس آنکھیں بند کئے ان کی پیروی کرتے رہے لیکن زمانے کے دھارے میں تبدیلی ہوئی یا فکر وخیال میں انقلاب رونما ہوا تو عقل وشعور نے بھی نت نئی راہیں تلاش کیں اس وقت یہ تسلیم شدہ محقق، مصنف اور مدبر اپنی حیثیت برقرار نہ رکھ سکے۔ بڑے بڑے ماہرین فن کی نکتہ سنجی اور دقیقہ

مزید پڑھئے

شکیل اختر بی بی سی کی تحریر ’’کیا دیوبند اور ندوہ میں حکومت کا دخل ضروری‘‘ کے تناظر میں

موصوف نے جس دیدہ دلیری کا اپنے مضمون میں مظاہرہ کیا ہے اس سے یہ بالکل واضح ہوجاتا ہے کہ خود بہت ہی پرلے درجے کہ مذہب بیزار ہیں اور ان کی شدید خواہش ہے کہ تمام لوگ ان کی ہی طرح مذہب بیزار ہوکر دہریہ ہوجائیں۔ ہندو دھرم ہو یا دین عیسوی ہر مذہب میں مذاہب کی تعلیم دی جاتی ہے، اور اس تعلیم کے فیض یافتہ افراد کا رہن سہن دیگر لوگوں سے قدرے مختلف ہوتا ہے، کیونکہ ان کی چاہت ہوتی ہے کہ جب ہم نے مذہب کی تعلیمات کو سیکھا ہے تو ہمیں اس پر عمل پیرا ہونا چاہیے، ان کے نام میں بھی کچھ

مزید پڑھئے

عہد شاہجہانی میں علم و ادب کی بے نظیر ترقیات

مغل شہنشاہ شاہ جہاں کی طرح نواب شاہ جہاں بیگم کو بھی عمارات کی تعمیر کا گہرا شوق تھا، جس کا ثبوت بھوپال میں ان کی تعمیرات تاج محل، تاج المساجد، عالی منزل، بے نظر، گلشن عالم، لال کوٹھی جیسی شاہکار عمارات کے وجود سے ملتا ہے۔ریاست کے حکمرانوں کا دائرہ کار عموماً سیاسی و سماجی شعبوں تک محدود ہوتا ہے، حکومت سے متعلق انتظامی، سماجی اور سیاسی ذمہ داریاں ہوتی ہیں، تاہم شاہ جہاں بیگم کے امتیازات گوناگوں تھے، انہوں نے اپنی والدہ نواب سکندر جہاں بیگم کا دور حکمرانی دیکھا تھا

مزید پڑھئے
More
« First  <  Previous  Page 318 of 420  Next  >  Last»

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا