:اور ہر طرح کے
دوردرشن بھی زعفرانی رنگ میں،چوطرفہ تنقیدیں ... مدارس کی نوعیت بدلنے والا کوئی اقدام منظور نہیں: م ... 400 نہیں150سیٹیں حاصل کرنا بھی بی جے پی کے لئے مشکل : ... بی جے پی کشمیر میں ’بی‘ اور ’سی‘ ٹیموں کے نشان پ ... ایرنڈول مسجد معاملہ : سپریم کورٹ نے مسجد کی چابیاں ... سی اےاے قانون کو چیلنج کرنے والی ایک اور عرضی سپری ... فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ...
:اور ہر طرح کے
دوردرشن بھی زعفرانی رنگ میں،چوطرفہ تنقیدیں ... مدارس کی نوعیت بدلنے والا کوئی اقدام منظور نہیں: م ... 400 نہیں150سیٹیں حاصل کرنا بھی بی جے پی کے لئے مشکل : ... بی جے پی کشمیر میں ’بی‘ اور ’سی‘ ٹیموں کے نشان پ ... ایرنڈول مسجد معاملہ : سپریم کورٹ نے مسجد کی چابیاں ... سی اےاے قانون کو چیلنج کرنے والی ایک اور عرضی سپری ... فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کو سلامتی کونسل ... غزہ: 30 ہزار سے زائد شہیدوں کے بعد اب 13 ہزار سے زائ ...
ان باتوں کا اظہار دو دن سے مرڈیشورمیں جاری ضلع کاروار کا تبلیغی اجتماع جوپرسوں رات پوری کامیابی کے ساتھ پندرہ ہزار سے زائد عوام کی آمین آمین کے پر درد التجاؤں کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ،اس میں تبلیغی جماعت کے صوبائی امیر مولانا قاسم قریشی مدظلہ العالی اپنے ایمان افروز بیان کے دوران کہا۔ مولانا موصوف نے دو روزہ اجتماع کی آخری کڑی و آخری نشست میں عوام کے ایمان کو جھنجوڑ ڈالا اور دنیا کی حیثیت کچھ اس انداز میں لوگوں کے سامنے رکھی کہ جس کی کوئی حیثیت نہ ہو، مولانا نے کہا کہ، صرف کھانا پینا، مال و دولت جمع کرنا،اور پھر ایک دن سب چھوڑ چھاڑ کر مرجانا یہ مسلمان کا شیوہ نہیں ہے ، یہ خصلتیں جانور میں بھی پائی جاتی ہے، چیونٹی چھ مہینے کا رزق جمع کرکے رکھتی ہے،جانوروں میں حکمرانی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ شہد کی مکھیوں کی ایک رانی ہوا کرتی ہے جب کوئی شہد کی مکھی کڑوے پھول کا رس چوس کر لاتی ہے تو اس کے گردن کو چاک کرنے کا اعلان کیا جاتا ہے۔ مولانا موصوف کے بیان کا ایک ایک لفظ سینے میں چھپے دل کو کچوکے لگا رہا تھا اور ہر انسان کو اپنی آخرت کی فکر کی دعوت دے رہا تھا۔ مولانا موصوف نے انسان کو خواہشات کو چھوڑ کر پابندِ شرع ہوکر زندگی گذارنے کی تلقین کرتے ہوئے حدیث کے حوالہ سے کہا کہ یہ دنیا میں مومن کے قید خانہ ہے ۔ جس طرح قید خانہ میں انسان اپنے خواہشات کے مطابق عمل نہیں کرسکتا بلکہ جو چیز اس کو دی جاتی ہے اسی کو کھانا پڑتا ہے اور جوچیز اسے پہننے کے لیے دی جاتی ہے وہی پہننی پڑتی ہے ، کوئی بھی کام اپنے خواہش کے مطابق نہیں کرسکتا لیکن یہ دنیاکافر کے لیے جنت ہے ۔ وہ اپنے خواہشات کی پیروری کرتے ہوئے اپنی زندگی گذارتا ہے اور مرنے کا بعد اس کا ٹھکانہ جہنم ہے ۔ مولانا نے اپنے طویل بیان میں نماز کی اہمیت وافادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر نماز کو قائم کرنے پر ہماری زندگی سنور جائے گی۔ نماز کی بروقت ادائیگی پر انسان فلاح کو پہنچ سکتا ہے اور اس کو دنیا وی پریشانیوں سے نجات مل سکتی ہے۔ نماز کی ادائیگی سے ہماری پوری زندگی شریعت کے مطابق گذرتی ہے ۔ مولانا موصوف نے صحابہ کرام اور اولیاء کی دین کے لیے پیش کی گئی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاوہ دین کے لیے ہروقت تیار ہوتے تھے لیکن آج ہمارا حال یہ ہے کہ اپنے وقت میں سے کچھ وقت دین کے لیے نکالنا مشکل نظر لگتا ہے ۔ اپنے کو دین کے پیغام کو عام کرنے کے لیے پیش کریں اور جتنا ہوسکے اس دین کو اپنی زندگی میں لاتے ہوئے اپنے اہل وعیال اور تمام انسانیت کی زندگی میں لانے کے لیے ہرممکن کوششیں کریں ۔ ملحوظ رہے کہ اس اجتماع میںُ اُترکنڑا ضلع کے تمام حلقوں نے اپنی خدمات انجام دی تھی ۔کسی حلقے نے اسٹیج کا کسی نے مہمانی کا۔ تقریباً پچھلے دس دنوں سے اس اجتماع کے لیے تیاریاں جاری تھی۔عوام میں اجتماع کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے اور عوام کو اجتماع سے جوڑنے کے لئے قریب باون جماعتوں نے ضلع بھر میں گشت لگا کر محنت کی۔ بحسن و خوبی انجام دئے گئے انتظامات کو دیکھ کر دل سے دعائیں نکلی ۔ اجتماع کے آخری دن شہر بھٹکل و مضافات کے بازاروں میں سناٹے کا دور دورہ تھا بلکہ یوں کہیے کہ پورا شہر ہی اُمڈ کر آخری نشست سے استفادہ کرنے کے لیے آیا ہوا تھا۔بھٹکل، مرڈیشور، منکی، ہلدی پور، ہوناور، سرلگی ، ہیرنگنڈی، کمٹہ، انکولا، کاروار،ولکی و دیگر مضافاتی علاقوں سے کثیرتعداد میں لوگوں نے شرکت کرکے دعامیں شرکت کی اور کئی لوگوں نے اللہ کے راہ میں نکلنے کے لیے اپنے اپنے نام پیش کئے، مولاناموصوف کے دلدوز دعائیہ کلمات پریہ اجتماع بخیرو عافیت اپنے منزل کو پہنچا۔
Fajr | فجر | |
Dhuhr | الظهر | |
Asr | عصر | |
Maghrib | مغرب | |
Isha | عشا |