English   /   Kannada   /   Nawayathi

ندوہ کے مزاج میں اعتدال پسندی ہے : مولانا عمیر صدیق ندوی

share with us

وہ آج بعد نمازِ عصر جامعہ اسلامیہ جامعہ آباد میں ابناء جامعہ کے لیے دس روزہ توسیعی خطبات کے پروگرام کے افتتاحی نشست سے مخاطب تھے۔ مولانا نے کہا کہ ہمیں تحریکِ ندوۃ العلماء اور دار العلوم ندوۃ العلماء دونوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ ندوہ کی تحریک کو روبہ عمل لانے کے لیے دارالعلوم کا قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا اور یہ فیصلہ دوراندیشی پر مبنی تھا جس کے فارغین نے حالات کا ڈٹ کا مقابلہ کرتے ہوئے امت کو دین پر قائم رکھنے کے لیے کوششیں کیں۔ استاد تفسیر جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ اس سے پہلے جامعہ میں توسیعی خطبات کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا لیکن کچھ مدت سے یہ سلسلہ رک گیا تھا اور اب اللہ کے فضل سے دوبارہ اس کا آغاز ہورہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دورِ حاضر کو سمجھنے کے لیے سب سے زیادہ تاریخ سے مناسبت اور اس سے واقفیت نہایت ضروری ہے ،ہمارے فارغین تاریخ کے مطالعہ کے ساتھ میدانِ عمل میں اتریں گے تو اس کا اثر زیادہ پڑے گا اور ان کے سامنے جیسے بھی حالات آئیں لیکن وہ اس کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور دینی اور دعوتی میدان میں حکمت سے کام کریں گے۔ مولانا موصوف سے قبل مہتمم جامعہ اسلامیہ بھٹکل مولانا عبدالباری ندوی نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے پروگرام کے انعقاد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ خصوصاً دارالعلوم ندوۃ العلماء میں زیر تعلیم طلباء اور جامعہ اسلامیہ سے اس سال فارغ ہونے والے طلباء کے لیے یہ پروگرام منعقد کیاگیا ہے تاکہ چھٹیوں کے ان اوقات کو کار آمد بنایا جاسکے ۔ اس دس روزہ پروگرام میں مختلف موضوعات پر محاضرات پیش کیے جائیں ۔ ملحوظ رہے کہ اس دس روزرہ توسیعی خطبات کے پروگرام کے دوارن طلباء کی رہنمائی کے لیے دارالمصنفین اعظم گڑھ کے رفیق مولانا عمیر صدیق ندوی کی آمد ہوئی ہے ۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی مولانا موصوف طلباء کی رہنمائی کے لیے جامعہ تشریف لاچکے ہیں ۔ اس سے استفادہ کرنے کے لیے بھٹکل و مضافات سے کئی علماء کرام نے شرکت کی تھی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا