English   /   Kannada   /   Nawayathi

جشن دل تاج محلی کے موقع پر ڈاکٹر شعیب رضا خاں کی مرتب شدہ ‘‘کلیات دل’’ کا اجراء اور مشاعرہ

share with us
new Delhi news, jashne dil, dil sahab

نئ دہلی30؍ مئی 2023 (فکروخبر/پریس ریلیز)  28 مئ کی شام اوکھلا پریس کلب (رجسٹرڈ) کی جانب سے تسمیہ ہال اوکھلا میں بزرگ شاعر دل تاج محلی کے اعزاز میں جشن دل تاج محلی کی پروقار محفل کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں این آئ او ایس کے اسسٹینٹ ڈائریکٹر (اردو) ڈاکٹر شعیب رضا خان کی مرتبہ کلیات " کلیات دل" کا اجرأ بھی عمل میں آیا۔ بعد ازاں مشاعرے سے سامعین محظوظ ہوئے۔

پروگرام کا آغاز اوکھلا پریس کلب کی طرف سے مہمانان کی شال پوشی اور گلدستے پیش کرکے کیا گیا۔ صاحب اعزاز دل تاج محلی کو کلب کی طرف سے ایک یادگاری مومینٹو بدست، پروگرام کی صدارت پر متمکن ڈاکٹر سید فاروق چئیرمین تسمیہ ایجوکیشن فاؤنڈیشن پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سید فاروق نے صدارت کے فرائض انجام دئے۔ جبکہ مہمان خصوصی پروفیسر وہاج الدین علوی، مہمان ذی وقار پروفیسر زیڈ حسن، پروفیسر شہپر رسول، مہمانان اعزازی میں سہارا گروپ کے گروپ ایڈیٹر عبد الماجد نظامی اور ڈاکٹر سید سجاد صاحب ڈائس پر جلوہ افروز تھے۔نظامت کے فرائض خود ڈاکٹر شعیب رضا خاں وارثی نے انجام دئے۔

اپنی صدارتی تقریر میں ڈاکٹر سید فاروق نے دل صاحب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دل اور تاج محل دونوں کا تعلق محبت سے ہے۔ دل تاج محلی کے کلام میں انسانیت کا درد اور فلاح کا پہلو بدرجۂ اتم ملے گا اور انسانیت کے لئے اس طرح کے احساس کا تعلق بھی دل سے ہے۔ مہمان خصوصی پروفیسر وہاج الدین علوی نے اپنی بلیغ تقریر کرتے ہوئے اہم بات یہ کہی کہ ہم نے کلیات کو طب سے مستعار لیا ہے کیونکہ طب میں کلیات کا مطلب ہوتا ہے تمام امراض کا تذکرہ، علاج اور دواؤں کے مفردات اور اردو ادب میں کلیات کا مطلب ہوتا ہے ادب کی ہر صنف جو رائج ہے اس میں طبع آزمائی کرنا۔ دل صاحب کے اس کلیات میں شعریات کی وہ تمام اصناف موجود ہیں چاہے وہ غزل ہو، نظم ہو قطعہ ہو رباعی یا سہرا اور رخصتی یا پھر دوہے ہوں۔ ان سب میں دل صاحب کا منفرد انداز میں دل دھڑکتا ملے گا۔ پروفیسر شہپر رسول نے کہا مجھے تو آج صبح ہی ڈاکٹر فاروق صاحب نے کہا کہ آپ کو جشن دل میں آنا ہے۔ ڈاکٹر سید سجاد صاحب بھی آرہے ہیں۔ مجھے ایک عرصہ ان سے ملے ہوگیا تھا میں ان کی وجہ سے اور دل صاحب سے پرانا تعلق ہونے کی بنا پر چلا آیا۔ انھوں نے دل تاج محلی کے تعلق سے کہا ان کے یہاں بھرتی کا کچھ نہیں ہے جو کچھ ہے ان کے تجربات اور انسانیت کی فلاح سے پر جذبات کی نمائندگی ان کے اشعار میں اس سلیقہ سے ہے کہ انھیں کیا کہنا ہے اور کیا نہیں ۔ عبد الماجد نظامی نے کہا کہ میں ادب کا ایسا طالب العلم نہیں ہوں کہ دل تاج محلی جیسے کلاسیکل اور روایت پسند شاعر کے اوپر کچھ کلام کرسکوں۔میں نے دل صاحب کے کلیات پر ابھی نظر ڈالی تو مجھے لگا کہ دل صاحب یوں دل تخلص نہیں کرتے بلکہ واقعی وہ ایک خوبصورت دل کے مالک ہیں جس میں انسانوں کے لئے محبت کے جذبات مؤجزن ہیں ۔متھرا سے تشریف لائے دل تاج محلی کے دوست اور انگریزی کے پروفیسر زیڈ حسن نے کہا۔ میں انگریزی کا پروفیسر تھا مگر اردو کی جانب عرصہ پہلے دل تاج محلی لائے جس کے لئے میں ان کا مرہون منت ہوں۔ میں ان کی ہی تحریک پر ہرسال اردو پر ایک بڑا، پروگرام کراتا ہوں۔اجلاس کے شروع میں ڈاکٹر شعیب رضا نے کہا کہ میں نے کلیات دل میں یہ کوشش کی ہے دل صاحب کی تقریباً پینسٹھ سالہ ادبی زندگی میں جو سرمایہ اردو کو انھوں نے  دیا ہے ہر صنف میں ان کی بہترین تخلیقات کو منتخب کرکے کتابی شکل دوں، اگر سب لیتا تو کئ جلدیں درکار تھیں۔ ڈاکٹر شفیع ایوب نے کلیات دل پر بھر پور مقالہ پیش کیا۔ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی نے دل صاحب کا موازنہ نذیر اکبر آبادی کے ایک واقعے سے کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح نذیر تاج محل کے دیدار سے کسی وقت بچھڑنا نہیں چاہتے تھے اسی طرح دل تاج محلی کا یہ ہال ہے کہ انھوں نے دنیا میں محبت کی نشانی کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیا۔ دوسرے حصہ میں شعرأ حضرات نے سامعین کو اپنے خوبصورت کلام سے نوازا۔ ان میں پروفیسر شہپر رسول، ڈاکٹر سید سجاد، شرف نان پاروی، ڈاکٹر شعیب رضا خاں، ایڈوکیٹ ناصر عزیز، خالد رشید علیگ ، چشمہ فاروقی اور عزیزہ مرزا شامل تھیں۔ سب سے آخر میں صاحب اعزاز دل تاج محلی نے تمام حضرات کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈاکٹر شعیب رضا یہ تحریک نہ چلاتے تو کلیات دل کبھی منظر عام پر نہیں آسکتی تھی۔ اس کے بعد انھوں نے اپنے خوبصورت کلام سے سامعین کی سماء خراشی کی اور خوب داد وصول کی۔ شکریہ کی رسم ڈاکٹر مظفر غزالی نے ادا کی۔ جلسہ کا اختتام ڈاکٹر سید فاروق کے پرتکلف عشائیہ پر ہوا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا