English   /   Kannada   /   Nawayathi

امریکی سینیٹ میں پیش کی گئی دو طرفہ تجویز: سوشیل میڈیا کے استعمال کے لیے قومی حد مقرر؟؟

share with us

نیویارک. امریکی سینیٹ میں پیش کی گئی ایک نئی دو طرفہ تجویز ملک بھر میں سوشل میڈیا کے استعمال کے لیے قومی عمر کی حد مقرر کرنے جا رہی ہے۔ وفاقی بل 13 سال سے کم عمر کے کسی بھی بچے کے فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا ایپس کے استعمال پر پابندی لگانے جا رہا ہے۔ اس سوشل میڈیا بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹیک کمپنیوں کو نوعمروں کے اکاؤنٹ بنانے سے پہلے والدین کی رضامندی لینی ہوگی۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق اس بل میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی ہے کہ ماہرین سوشل میڈیا سے پیدا ہونے والے ذہنی صحت کے بحران پر کیا کہتے ہیں۔ بل کی دفعات کے تحت 13 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں کو اکاؤنٹس بنانے یا سوشل میڈیا پر دوسرے صارفین کے ساتھ بات چیت کرنے سے روک دیا جائے گا۔ تاہم، وہ اب بھی قانون کے مسودے کے مطابق اکاؤنٹ میں لاگ ان کیے بغیر سوشل میڈیا پر مواد دیکھ سکیں گے۔

اس بل کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ بل کمپنیوں کو نوجوانوں کی ذاتی معلومات کو مواد یا اشتہارات کے ذریعے نشانہ بنانے کے لیے استعمال کرنے سے بھی روکے گا۔ اگرچہ کچھ رعایتیں پیش کی گئی ہیں۔ قانون سازی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ہوائی ڈیموکریٹک سینیٹر برائن شیٹز، جو وفاقی بل کے مصنفین میں سے ایک ہیں، نے صحافیوں کو بتایا کہ بچوں کو سوشل میڈیا کے نقصانات سے بچانے کی فوری ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ فیس بک اور انسٹاگرام جیسی سوشل میڈیا کمپنیوں پر اکاؤنٹ بنانے کے لیے صارفین کی عمر کم از کم 13 سال ہونی چاہیے۔ Tiktok کی بھی ایسی ہی پالیسی ہے۔ یہ بل نوجوانوں کی ذہنی صحت کے تحفظ کی تازہ ترین کوشش ہے۔ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے 2021 کے یوتھ رسک ہیوئیر سروے میں پایا گیا کہ ہائی اسکول کی 57 فیصد لڑکیاں اور 29 فیصد ہائی اسکول لڑکوں نے مسلسل اداس یا ناامید محسوس کیا۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا