English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں او بی سی مسلم کوٹہ ختم کرنے کے کرناٹک حکومت کے اقدام کو جمعیۃ علماء ہند عدالت میں کرے گی چیلنج

share with us
karnataka, karnataka muslim obc kota, jamiyat ulamaye hind, moulana mahmood madani,

26؍ مارچ 2023 (فکروخبرنیوز) کرناٹک حکومت کے اعلان کے ایک دن بعد کہ وہ مسلمانوں کو OBC زمرہ سے نکال دے گی اور اقتصادی طور پر کمزور طبقہ (EWS) زمرہ کے تحت ان کے لیے تحفظات کو جگہ دے گی، جمعیت علمائے ہند نے اعلان کیا کہ وہ عدالت میں فیصلہ کو چیلنج کرے گی۔. جمعہ 24 مارچ کو چیف منسٹر بسواراج بومائی نے مسلمانوں کو دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کی 2 بی زمرہ سے ہٹانے کے اپنی کابینہ کے فیصلے کا اعلان کیا تھا، جس نے انہیں 4 فیصد ریزرویشن دیا تھا۔ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے اس اقدام کو ’’مسلمانوں کے ساتھ سنگین ناانصافی‘‘ قرار دیا۔

دیوبند، اتر پردیش میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مولانا مدنی نے کہا، "یہ فیصلہ وزیر اعظم نریندر مودی کے پسماندہ مسلم ترقی کے [وعدے] کے ساتھ نہیں ہے۔ ایک طرف وزیر اعظم کہتے ہیں کہ وہ ترقی کی پالیسی کو فروغ دے رہے ہیں۔ اور دوسری طرف کرناٹک میں ان کی پارٹی کی حکومت ان سے ریزرویشن چھین کر دوسرے طبقات میں تقسیم کر رہی ہے۔

4% او بی سی مسلم کوٹہ جسے منسوخ کر دیا گیا تھا، نئے بنائے گئے او بی سی گروپوں 2C اور 2D کے تحت ووکلیگاس اور لنگایت کے درمیان تقسیم کر دیا گیا ہے۔ ریزرویشن کے اہل مسلمانوں کو اب کرناٹک میں EWS کے تحت درجہ بندی کیا گیا ہے۔  مولانا مدنی نے دلیل دی کہ مختلف سرکاری اعدادوشمار اور رپورٹس کے مطابق ہندوستان کے مسلمان معاشی اور تعلیمی لحاظ سے ترقی کے سب سے نچلے درجے پر ہیں۔ لہذا کوئی بھی برادری مسلمانوں سے زیادہ ریزرویشن کا مستحق نہیں ہے۔ کرناٹک حکومت کے فیصلے کو "انتخابی موقع پرستی اور خوشامد کی بدترین مثال" قرار دیتے ہوئے مدنی نے کہا، "اس اقدام کا مقصد صرف برادریوں کے درمیان اختلاف پیدا کرنا ہے۔ ہم اس کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا