English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک ہائی کورٹ نے پانچویں اور آٹھویں کے طلبا کے لئے بورڈ امتحانات کی دی اجازت، لیکن رکھے یہ شرائط

share with us

15مارچ 2023(فکروخبرنیوز)کرناٹک ہائی کورٹ نے بدھ کے روز ایک عبوری حکم کے ذریعہ سنگل بنچ کے حکم پر روک لگاتے ہوئے ریاست میں 5 اور 8 ویں کے طلباء کے لئےبورڈ امتحانات کی اجازت دے دی ہے ۔لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق جسٹس جی نریندر اور جسٹس اشوک ایس کناگی کی ڈویژن بنچ نے 10 مارچ کے  سنگل بنچ کے حکم پر روک لگا دی جس میں عدالت نےبورڈ امتحانات کے تعلق سے  ریاستی حکومت کے جاری کردہ تین سرکلر کو منسوخ کردیا 

عدالت ہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے گریڈ 5 اور 8 کے طلباء کے بورڈ امتحان کے انعقاد کے حکومتی سرکلر کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی حکومت کی اپیل کی سماعت کر رہی تھی۔ ایک ڈویژن بنچ نے اب حکومت کے سرکلر کے مطابق امتحانات منعقد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

مزید بنچ نے ہدایت دی کہ ریاستی حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ایسے مضامین سے کوئی سوال نہ کیا جائے جو مقررہ نصاب سے باہر ہوِں اور کسی کو فیل نہیں کیا جا سکتا'۔

10 مارچ کو سنگل جج کی بنچ نے بورڈ کے امتحان کے انعقاد کے حکومتی حکم کو منسوخ کر دیا تھا۔ حکومت نے سنگل جج بنچ کے ذریعہ اس حکم کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔

عرضی گزاروں نے سرکلر پر سوال اٹھایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اسکول کی سطح کے اسیسمنٹ کے بجائے ریاستی سطح کے 'بورڈ امتحانات' کے انعقاد سے تشخیص کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے سے طلباء اور اساتذہ پر برا اثر پڑے گا۔ مزید یہ بھی کہا گیا کہ سرکلر جاری کرنے سے پہلے اسٹیک ہولڈرز، والدین، بچوں یا اسکولوں کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔تاہم، ریاستی حکومت نے دعوی کیا کہ بورڈ کا کوئی امتحان نہیں ہے۔ بچوں کی تشخیص کے عمل میں صرف ایک معمولی تبدیلی ہے اور طلباء کو دیئے جانے والے کل 100 نمبروں میں سے 80 فیصد تعلیمی سال کے آغاز سے متعلقہ اسکولوں کی طرف سے کی جانے والی مسلسل داخلی تشخیص پر مبنی ہے۔ حتمی تشخیص کے عمل کے لیے صرف باقی 20 فیصد نمبروں کے لیے ہی سوالیہ پرچے ریاستی سطح پر تیار کیے جاتے ہیں اور پرچے کی جانچ پڑتال تعلقہ اور بلاک کی سطح پر کی جاتی ہے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا