English   /   Kannada   /   Nawayathi

پاکستان کے سابق صد پرویز مشرف انتقال کرگئے

share with us

:05فروری2023(فکروخبر/ذرائع)پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کا انتقال ہو گیا ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس میں ان کے اہل خانہ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ امائلائیڈوسس کے مرض میں مبتلا تھے۔ اطلاعات کے مطابق وہ اپنی بیماری کی پیچیدگی کی وجہ سے کچھ ہفتوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے۔ پرویز مشرف 2016 سے دبئی میں مقیم تھے۔ وہ متحدہ عرب امارات کے امریکن ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ پرویز مشرف 11 اگست 1943 کو نئی دہلی کے دریا گنج میں پیدا ہوئے تھے۔ 1947 میں ان کے خاندان نے پاکستان جانے کا فیصلہ کیا۔ ان کا پورا خاندان تقسیم ہند سے چند روز قبل ہی پاکستان پہنچ گیا تھا۔ ان کے والد سعید نے نئی پاکستانی حکومت کے لیے کام کرنا شروع کیا اور وزارت خارجہ سے وابستہ رہے۔

 

اس کے بعد ان کے والد کا پاکستان سے ترکی تبادلہ ہو گیا، 1949 میں وہ ترکی چلے گئے۔ کچھ عرصہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ ترکی میں مقیم رہے، جب کہ انہوں نے ترکی زبان بولنا بھی سیکھی۔ مشرف بھی جوانی میں کھلاڑی رہے ہیں۔ 1957 میں ان کا پورا خاندان دوبارہ پاکستان واپس آگیا۔ انہوں نے اپنی اسکول کی تعلیم کراچی کے سینٹ پیٹرک اسکول اور کالج فارمن کرسچن کالج لاہور سے حاصل کی۔

مشرف 1999 میں کامیاب فوجی بغاوت کے بعد جنوبی ایشیائی ملک کے دسویں صدر تھے۔ انہوں نے 1998 سے 2001 تک پاکستان کے 10ویں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) اور 1998 سے 2007 تک 7ویں اعلیٰ ترین جنرل کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ پاکستان میں 2001 سے 2008 تک صدر عہدے پر فائز رہے۔ تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان کراچی میں رہائش پزیر ہو گیا جہاں انہوں نے سینٹ پیٹرک سکول میں داخلہ لیا۔ انہوں نے کاکول میں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں شمولیت اختیار کی اور 1964 میں ادارے سے گریجویشن کیا۔

مقامی میڈیا کے مطابق قبل ازیں مشرف نے اپنی باقی زندگی اپنے آبائی ملک میں گزارنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے اطلاع دی ہے کہ سابق صدر جلد از جلد پاکستان واپس آنا چاہتے تھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا