English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل میں سات روزہ کتاب میلے کے پہلے روز سے ہی بچوں کا ہجوم : افتتاحی اجلاس میں علماء اور عمائدین کی شرکت ، ہندوستان کی تاریخ میں بھٹکل میں منعقد ہوا بچوں کا پہلا کتاب میلہ

share with us

بھٹکل 04؍ فروری 2023(فکروخبرنیوز) بھٹکل کی تاریخ میں سب سے پہلا کتاب میلہ ادارہ ادبِ اطفال بھٹکل کی جانب سے تعلقہ اسٹیڈیم میں منعقد کیا گیا جس کا افتتاح کل بروز جمعہ بعدِ عصر منعقد ہوا جس میں مختلف علماء اور عمائدین نے شرکت کرتے ہوئے اپنی مسرت کا اظہار کیا۔

کتاب میلہ میں دہلی سمیت ہندوستان کے مشہور ومعروف ناشرینِ کتب نے شرکت کرتے ہوئے اپنے تأثرات کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمیں اس کتاب میلے کو دیکھ کر بڑی مسرت اس لحاظ سے ہورہی ہے کہ یہ کتاب میلہ  بچوں کے لیے منعقد ہورہا ہے۔

کتاب میلے میں ہر پبلشر کے الگ الگ اسٹال ہیں جنہوں نے بڑے سلیقے سے کتابیں سجائیں ہیں۔ یہ کتاب میلہ اس طور پر بھی بچوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہے کہ یہاں پر ذمہ داران نے بچوں کے لیے مختلف کھیل کا بندوبست کیا ہے اور اس میں داخلہ کے لیے کتابوں کی خریداری لازمی اور ضروری ہے ۔ دو سو روپئے کی خریداری پر بچوں کو ایک ٹوکن دیا جارہا ہے جس کو وہ مختلف کھیل کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

افتتاحی پروگرام میں رفیق دار المصنفین اعظم گڑھ اور مشہور مجلہ معارف کے ایڈیٹر مولانا عمیرالصدیق ندوی نے اس کتاب میلے کو انقلابی قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ کتاب میلہ اس طور پر لوگوں کو چوکانے والا ہے کہ ہندوستانی پیمانے پر بچوں کے لیے منعقد ہونے والا پہلا کتاب میلہ ہے۔ مولانا نے اپنے خیالات کے اظہار کے دوران کہا کہ اس دور میں جبکہ کتابیں غائب ہوتی جارہی ہیں علم دوست افراد جس کا ماتم کررہے ہیں اس وقت بھٹکل کے نوجوانوں نے کتاب میلہ کا انعقاد کیا ہے۔ مولانا نے بھٹکل والوں کے اردو سے خصوصی تعلق کی کئی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ جہاں کی علاقائی زبان کنڑی ہے اور جنہیں اردو سے کوئی واسطہ نہیں ہے وہاں گھروں کے سامنے اردو کے بورڈ نقش کیے گئے ہیں ، جہاں سڑکوں پر بھی اردو کے بورڈ آویزاں ہیں۔

ایڈیٹر انچیف فکروخبر مولانا ہاشم نظام ندوی نے کہا کہ کتابوں کے ذریعہ سے قوموں کو ترقی ملی لیکن جب ادب صحیح رہا تو ان کو صحیح اور اصلاحی رخ ملا اورجب کتاب کا حسنِ انتخاب نہ رہا تو پھر اسی ادب کے ذریعہ فتنہ آیا۔ مولانا نے اس کتاب میلہ کے حوالے سے جمع ہونے والے تمام حاضرین کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ میں اس پروگرام کو نوخیزوں اور نوجوانوں کو ایک نئی مستقبل سے جوڑنے کا سنگِ میل سمجھتا ہوں۔

سینئر صحافی جناب امتیاز خلیل صاحب نے کہا کہ کتابیں بچے شوق سے پڑھیں تو وہ علم کے شیدائی ہوں اور جب تعلیم کسی قوم میں آجاتی ہے تو پھر وہ قوم کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ انہوں نے کئی کتاب میلے میں شرکت اور خود کی کنوینرشپ میں منعقدہ کتاب میلے کی مثالیں پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں میلوں کی یہ تاریخ رہی ہے وہ صرف بڑے شہروں میں منعقد ہوا کرتے تھے اور اردو داں طبقے تک نہیں پہنچ پارہے ہیں۔ جب اس بات کی کوشش کی گئی تو پھر کتابیں ان گھروں میں پہنچیں جنہیں اس کا ذوق رکھتے پھر دنیا نے دیکھا کہ ان میں ایک ایک کتاب میلوں میں پانچ پانچ کروڑ تک کی کتابیں فروخت ہوئیں۔

مولانا عبدالمتین منیری نے کہا کہ جب تک نئی نسل کو کتاب سے نہیں جوڑا جائے اس وقت ان کی ذہنی افق اور ترقی نہیں ہوسکتی ، انہوں نے مزید کہا کہ بھٹکل کی تاریخ میں یہ سنگِ میل ثابت ہوگا۔

ان کے علاوہ مولانا عبیداللہ ابوبکر ندوی اور دیگر نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بڑی مسرت کا اظہار کیا۔

کتاب میلہ کے ذمہ داران میں مولانا سمعان خلیفہ ندوی نے افتتاحی کلمات پیش کیے اور کہا کہ اس کا بنیادی مقصد بچوں کو کتابوں سے جوڑنا ہے۔ کنوینر مولانا عبداللہ ندوی نے اس کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس کتاب میلہ میں کمسن مصنفین بھی موجود ہیں اور اس کے بچوں کی تنظیم کاروانِ اطفال کے بچوں نے بڑی محنت کی ہے۔

مولانا سعود شینگیٹی ندوی نے نظامت کی اور ادارہ ادبِ اطفال کے صدر ڈاکٹر عبدالحمید اطہر رکن الدین ندوی نے صدارت کی۔ صدر جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے مولانا عبدالعلیم صاحب  قاسمی کی دُعا پر یہ افتتاحی نشست اپنے اختتام کو پہنچی

اسٹیج پر جناب سراج عظیم  صاحب ، مولانا حبیب الرحمن ندوی ، ناظم جامعہ اسلامیہ مولانا طلحہ رکن الدین ندوی، سابق استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل  حافظ کبیرالدین ،  مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے صدر عنایت اللہ شاہ بندری، بھٹکل مسلم خلیج کونسل کے سکریٹری جنرل عتیق الرحمن منیری، مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے صدر سید محی الدین ایس ایم اور بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر مولوی عزیزالرحمن رکن الدین ندوی وغیرہ بھی موجود تھے۔

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا