English   /   Kannada   /   Nawayathi

ختم ہو رہے ہیں اڈانی کے اچھے دن ، ٹاپ ۲۰ سے بھی باہر

share with us

:04فروری2023(فکروخبرنیوز)راتوں رات دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں شامل ہونے والے ارب پتی گوتم اڈانی کے تعلق سے ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ ان کے’ اچھے دنوں‘ کی الٹی گنتی   شروع ہو گئی ہےکیوں کہ گزشتہ ماہ۲۴؍ جنوری کو جاری ہونے والی امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کی سنسنی خیز رپورٹ سے  اٹھنے والے طوفان نے اڈانی گروپ کی بنیادیں تک ہلادی ہیں۔ اب عالم یہ ہے کہ اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو نصف رہ گئی ہے۔ ۲۴؍ جنوری کو اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو ۱۹؍  لاکھ کروڑ روپے سے زائد تھی جو محض ۱۰؍ دنوں میں ۹؍ لاکھ کروڑ پر آگئی ہے یعنی ان ۱۰؍ دنوں میں اڈانی گروپ کو ۱۰؍ لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ 
جمعہ کو بھی شیئر مارکیٹ میں گراوٹ رہی 
 جمعہ کو جب بامبے اسٹاک ایکسچینج اور نفٹی میں کاروبار شروع ہوا تو سرمایہ کاروں سے لے کر اڈانی گروپ کے سیکڑوں ملازمین تک سبھی نروس تھے کیوں کہ گزشتہ کچھ دنوں سے مارکیٹ نے جو رنگ دکھایا ہے اس سے اڈانی گروپ کا رنگ پھیکا پڑتا جارہا ہے۔ جمعہ کو جب کاروبار شروع ہوا تو اڈانی گروپ کی کمپنیوں اڈانی انٹر پرائزیس اور اڈانی پورٹس کے شیئرس پھر پٹنے لگے۔ دونوں میں  بالترتیب ۲۵؍ اور ۱۵؍ فیصد کی گراوٹ درج کی گئی۔ اس کے بعد کچھ وقفے کے لئے ٹریڈنگ روکی گئی لیکن کھانے کے وقفے کے بعد جب دوبارہ ٹریڈنگ شروع ہوئی تو دونوں ہی کمپنیوں کے شیئرس نے کچھ سنبھالا لیا اور ۲؍ سے ۳؍ فیصد کے درمیان ریکوری کی ۔ اس کی وجہ ان سرمایہ کاروں کو بتایا جارہا ہے جو عام طور پر شیئرس کی قیمت میں گراوٹ  کے بعد خریداری کرتے ہیں جس سے وقتی طور پر اچھال آتا ہے۔ اسی  وجہ سے مارکیٹ میں کسی حد تک اعتماد کا ماحول تھا اور یہی وجہ رہی کہ بامبے اسٹاک ایکسچینج کا انڈیکس سینسیکس کئی دنوں تک گراوٹ میں جاری رہنے کے بعد جمعہ کو ۹۰۰؍ پوائنٹس تک اوپر گیا اور ۶۰؍ ہزار پر بند ہوا جبکہ نفٹی ۵۰؍ میں بھی ۲۵۰؍ پوائنٹس کا اچھال درج کیا گیا ۔ ان دونوں اسٹاک مارکیٹ میں معمولی برتری کی وجہ سے دیگر کمپنیوں کے شیئرس میں بھی اچھال آیا ۔
 ٹاپ ۲۰؍ امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر 
   شیئر بازار میں پہلے پٹائی اور پھر واپسی کی خبروں سےگوتم اڈانی کو  بہت زیادہ فائدہ نہیں ہوا کیوں کہ گزشتہ کچھ دنوں سے مسلسل لگنے والے مالی جھٹکوں کی وجہ سے ان پر نہ صرف شدید دبائو ہے بلکہ عالمی مالیاتی ادارے بھی ان کی ایک ایک سرگرمی پر نظر رکھ رہے ہیں۔ یہی وجہ  ہے کہ گزشتہ ۱۰؍ دن میں وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں تیسرے نمبر سے پہلے ساتویں پر ، پھر ۱۱؍ ویں پر اور اب اطلاعات ہیں کہ وہ ٹاپ ۲۰؍ سے بھی باہر ہو گئے ہیں۔ فی الحال وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں ۲۱؍ ویں نمبر پر بتائے جارہے ہیں۔  بلومبرگ  بلینیئرس انڈیکس کے مطابق ۱۷؍ فروری کو اڈانی کی کل دولت ۱۲۴؍ بلین ڈالرس سے زائد تھی جو ۳؍ فروری کی شام تک صرف ۶۱؍ بلین ڈالرس رہ گئی تھی ۔حالانکہ اڈانی اب بھی ہندوستان  کے دوسرےسب سے امیر شخص اورایشیا کے تیسرے سب سے امیر شخص ہیں لیکن عالمی طور پر ان کی ریکنگ نے بڑا غوطہ کھایا ہے۔
امریکی اسٹاک انڈیکس نے اپنی فہرست سے ہٹایا
 رپورٹس کے مطابق اڈانی گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزیس کو امریکہ کے سب سے پرانے اور معتبر کہلانے والے اسٹاک انڈیکس  ڈاؤ جونز نے اپنے’ سسٹین ایبلٹی انڈیکس ‘سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔امریکی اسٹاک انڈیکس  نے اس تبدیلی کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ  ۷؍ فروری سے  اڈانی انٹرپرائزیس اس انڈیکس میں مزید تجارت نہیں کرسکے گی۔ڈاؤ جونز  کے مطابق یہ فیصلہ اسٹاکس میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ کے الزامات کے بعد کیا گیا ہے۔ 
این ایس ای کا فیصلہ 
  قبل ازیں نیشنل اسٹاک ایکسچینج نے اڈانی گروپ کی ۳؍ کمپنیوں کو ایڈیشنل سرویلنس مارجن فریم ورک یعنی اے ایس ایم میں ڈالنے کا فیصلہ  کیا ہے۔ اڈانی گروپ کی ان تین کمپنیوں میں اڈانی انٹرپرائزیس، اڈانی پورٹ اور امبوجا سیمنٹ شامل ہیں۔ اے ایس ایم میں ڈالنے کا مطلب ہے کہ انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے لئے بھی ۱۰۰؍ فیصد ’اپ فرنٹ مارجن‘ درکار ہوگااس سے شارٹ سیلنگ پر کچھ وقت کیلئے روک لگ جائے گی۔ بتایا جارہا ہے کہ نیشنل اسٹاک ایکسچینج نے یہ فیصلہ اڈانی گروپ کے حصص میں زبردست اتار چڑھاؤ کو کم کرنے کے  لئے کیا ہے۔ 
عالمی ایجنسیوں  نے بھی وارننگ دی 
  ہنڈن برگ کی رپورٹ کی وجہ سے اڈانی گروپ کی فضیحت کے درمیان دنیا کی معتبر  ریٹنگ ایجنسیوں فچ اور موڈیز نے بھی اپنا موقف واضح کیا ہے

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا