English   /   Kannada   /   Nawayathi

زیادہ مقدار کھانے کا خیال آپ کے وزن کو گھٹا سکتا ہے : نئی تحقیق

share with us

کیمبرج: 19/جنوری/2023(فکروخبر/ذرائع) ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زیادہ مقدار میں کھائے گئے کھانے کا خیال لوگوں کو یہ باور کرا سکتا ہے کہ ان کا پیٹ بھرا ہوا ہے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج میں 151 افراد پر کی جانے والی اس چھوٹی مگر اہم تحقیق میں محققین نے مطالعہ شروع کرنے سے تین گھنٹے پہلے شرکاء کو معیاری لنچ فراہم کیا۔

تحقیق میں شریک افراد کو بعد ازاں پانچ گروہوں میں تقسیم کیا گیا اور ایک گروپ سے کہا گیا کہ وہ یہ تصور کریں کہ انہوں نے دیے گئے کھانے سے دُگنی مقدار میں کھایا ہے اور وہ اتنا سیر ہو چکے ہیں کہ بمشکل ہی حرکت کرسکتے ہیں۔

بعد ازاں ان تمام افراد کو بسکٹ دیے گئے اور کہا گیا کہ وہ جتنے چاہیں بسکٹ کھاسکتے ہیں۔ وہ افراد جنہوں نے یہ تصور کیا تھا کہ انہوں نے بہت زیادہ کھانا کھایا ہے، انہوں نے دوسرے گروہوں کی نسبت ایک تہائی کم بسکٹ کھائے۔

یونیورسٹی آف کیمبرج سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر جوانا شپولا نے جرنل ایپیٹائٹ میں شائع ہونے والی تحقیق میں لکھا کہ کھانے کے متعلق سوچنا لوگوں کو مزید یہ احساس دلاتا ہے کہ وہ ابھی بھی سیر ہیں۔ اور ان کا یہ سوچنا کے انہوں نے دُگنا کھایا ہے اس کی وجہ سے کھانے سے ہاتھ روکتے ہیں۔ یہ بات مزید ایسے شواہد فراہم کرتی ہے کہ ہم جتنا بھی کھاتے ہیں وہ شاید ہمارے معدے سے زیادہ ہمارا ذہن کنٹرول کرتا ہے۔

تحقیق سے پہلے لوگوں کو چاول اور کھٹی میٹھی سبزیوں پر مشتمل کھانا پیش کیا گیا۔تین گھنٹوں بعد جب ان لوگوں کو تین قسم کے بسکٹ پیش کیے گئے تو ان سے ان بسکٹ کی خصوصیات بتانے کا کہا گیا۔

تحقیق کے شرکاء کا خیال تھا کہ محققین یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کا مزاج بسکٹ کے ذائقے پر کس طرح اثر ڈالتا ہے جبکہ محققین یہ دیکھ رہے تھے وہ کتنے بسکٹ کھاتے ہیں۔

جن افراد نے یہ تصور کیا تھا کہ انہوں نے انہوں نے دُگنی مقدار میں کھانا کھایا ہے انہوں نے اوسطاً 51 گرام بسکٹ کھائے۔جبکہ دو دیگر گروہوں کے لوگوں نے، جن کو اسپیگیٹی کی تصویر دیکھنے کا کہا گیا تھا، 75 گرام بسکٹ کھائے۔

یہ حکمت عملی اس قدر کارگر ثابت ہوئی کہ کچھ افراد نے کہا کہ یہ سوچنے کے بعد کہ انہوں بہت زیادہ کھانا کھایا ہے ان کی طبیعت بوجھل ہوگئی۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا