English   /   Kannada   /   Nawayathi

ہمیں جوہری ہتھیار نہیں چاہیے ،لیکن جوہری معاہدہ کو کیا امریکا پورا کرے گا؟

share with us


22/ستمبر/2022(فکروخبر/ذرائع)ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کا خواہاں نہیں ہے، امریکا یہ ضمانت دے کہ وہ بحال ہونے والے جوہری معاہدے کی پاسداری کرے گا۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری ہتھیار بنانے یا حاصل کرنے کا خواہاں نہیں ہے اور ایران کے دفاعی نظریات میں جوہری ہتھیاروں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

ابراہیم رئیسی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے اسٹیج پر آنے سے چند گھنٹے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار ایسے وقت میں کیا ہے جب ایران کے جوہری معاہدے پر کشیدگی بڑھ چکی ہے جو کئی ماہ کے مذاکرات کے باوجود مسدود ہے اور ایران پر انسانی حقوق کے ریکارڈ پر دباؤ بھی بڑھ رہا ہے۔

ابراہیم رئیسی نے کہا کہ یہ سب کچھ ایسے ماحول میں ہو رہا ہے جب وہ ممالک جو غیر منصفانہ طور پر ہمیں ایک خطرے کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں وہ خود جوہری ہتھیاروں کی تیاری اور جانچ میں مصروف رہتے ہیں‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’جوہری صلاحیت اور خواتین کے حقوق کے حوالے سے جب ایران کے بارے میں بات کی جاتی ہے تو دہرا معیار اپنایا جاتا ہے‘۔

انہوں نے غیر اعلانیہ طور پر جوہری طاقت کے حامل اسرائیل پر دباؤ میں کمی کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایران نے عالمی معاہدوں کی ہمیشہ پاسداری کی ہے۔

ابراہیم رئیسی نے ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں کہا کہ ’ہم سب جانتے ہیں کہ یہ صرف انسانی جدوجہد اور پرامن کوششوں کے لیے ضروری ہے لیکن کچھ ممالک اس کو ایک خطرے کے طور پر پیش کرنے کے خواہشمند ہیں جبکہ یہ صرف دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے اقدام سے منہ موڑنے کی کوشش ہے۔

واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے سے دستبرداری اختیار کرنے اور ایران پر دوبارہ بڑی پابندیاں عائد کرنے کے 4 سال بعد مغربی ممالک ایران سے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں-

ابراہیم رئیسی نے بائیڈن انتظامیہ کے اخلاص پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماضی کی وہی کہانیاں دہراتے رہتے ہیں جس سے معاہدے کی بحالی کے لیے ان کے حقیقی ارادوں پر بہت سے شکوک پیدا ہوتے ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ’ ضمانتوں اور یقین دہانیوں کے بغیر کیا ہم واقعی بھروسہ کر سکتے ہیں کہ وہ اس عہد پر قائم رہیں گے؟‘۔

دریں اثنا فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے نیویارک میں ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی جس کے بعد انہوں نے کہا کہ ’گیند اب ایران کے کورٹ میں ہے‘۔

قبل ازیں برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے کہا تھا کہ ایران کو اپنے جوہری ہتھیاروں کی خواہش ترک کر دینی چاہیے اور عالمی برادری کے ساتھ زیادہ فعال انداز میں مصروف عمل ہونا چاہیے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا