English   /   Kannada   /   Nawayathi

امارات :اب بینک سے قرضہ لے کر جائیداد خریدنے پر بھی گولڈن اقامہ

share with us

 

10/ستمبر/2022(فکروخبر/ذرائع)متحدہ عرب امارات میں وفاقی اتھارٹی برائے قومی شناخت و شہریت و کسٹم و پورٹس سیکیورٹی نے کہا ہے کہ ’غیرملکیوں کے امارات آنے اور رہائش کے قانون کا نیا لائحہ عمل 3 اکتوبر سے نافذ ہوگا‘۔

اقامہ ہولڈرز کو کئی رعایتیں دی گئی ہیں۔ امارات میں غیرملکیوں کی زندگی کا معیار بہتر ہوگا۔ وہ سرمایہ کاری، روزگار اور رہائش کا نیا تجربہ حاصل کریں گے۔

الامارات الیوم کے مطابق وفاقی اتھارٹی نے بیان میں کہا کہ ’ریئل سٹیٹ میں سرمایہ کار جائیداد خریدنے پر گولڈن اقامہ حاصل کر سکتا ہے۔ یہ سہولت ایسی صورت میں بھی مہیا ہوگی جبکہ اس نے امارات کے منظور شدہ کسی مقامی بینک سے قرضہ لے کر جائیداد خریدی ہوگی۔

گولڈن اقامہ منظور شدہ مقامی کمپنی سے کم از کم 20 لاکھ درہم مالیت کی ایک یا اس سے زیادہ جائیداد خریدنے پر بھی حاصل کیا جاسکے گا۔

گولڈن اقامہ ضمیمے کے نئے لائحہ عمل میں یہ بات شامل ہے۔ دو زمروں والے سرمایہ کار مقررہ شرائط و ضوابط مکمل کرنے پر گولڈن اقامہ پرمٹ حاصل کر سکتے ہیں۔

ان میں سے ایک زمرہ امارات میں پبلک انویسٹمنٹ کے انویسٹرز کا اور دوسرا امارات ریئل سٹیٹ میں سرمایہ کاروں کا ہے۔

گولڈن اقامے کے لیے اندرون ملک ریئل سٹیٹ میں سرمایہ کاروں کے حوالے سے نئے لائحہ عمل میں تین شرائط مقرر ہیں۔

اول یہ کہ سرمایہ کار نے امارات میں کم از کم 20 لاکھ درہم مالیت کی ایک یا اس سے زیادہ جائیدادیں حاصل کی ہوں۔

دوسری شرط سرمایہ کار کا پوری جائیداد کا واحد مالک ہونا ہے۔ مقامی حکام کی طرف سے مقرر کسی اماراتی بینک سے قرضہ لے کر جائیداد خریدی گئی ہو یا سرمایہ کار نے کم از کم بیس لاکھ درہم مالیت کی جائیداد کسی ایک عمارت یا ایک سے زیادہ مقام پر حاصل کی ہو۔
ایک شرط یہ ہے کہ جائیدادوں کا سودا مقامی حکومت کی طرف سے منظور شدہ کسی مقامی کمپنی کے ذریعے طے پائے۔

سرمایہ کار پرامارات میں قیام کی مکمل مدت کے حوالے سے اپنے اوراہل وعیال کے لیے مکمل ہیلتھ انشورنس کرانے کی پابندی بھی ہے۔

نئے لائحہ عمل کے تتحت امارات، پبلک انویسٹمنٹ کے انویسٹر کو گولڈن اقامہ دینے کے لیے سات شرائط ہیں۔

سرمایہ کار انویسٹمنٹ فنڈ یا امارات میں کام کرنے والے کسی نیشنل بینک میں کم از کم 20 لاکھ درہم جمع کرائے یا ریاست میں کوئی کمپنی یا ادارہ کم از کم 20 لاکھ درہم کے سرمایے سے قائم کیا گیا ہو۔

پہلے سے موجود کمپنی یا ادارے یا نئی کمپنی میں اس کا حصہ کم از کم 20 لاکھ درہم کے بقدر ہو یا ایسی کمپنی یا ادارے کا مالک ہو جو وفاقی حکومت کی جانب سے مقررہ ٹیکس ادا کرتا ہو۔ ٹیکس کی سالانہ کم از کم حد ڈھائی لاکھ درہم ہونی چاہیے۔

سرمایہ کار اور اس کے اہل خانہ پر گولڈن اقامے کی درخواست کے ساتھ مکمل ہیلتھ انشورنس سکیم لینے کی بھی پابندی ہے۔

 

 

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا