English   /   Kannada   /   Nawayathi

اشارہ تو مدد کا کر رہا تھا ڈوبنے والا

share with us
zubair anas ali akbara


تحریر ! سفیان سیفی ندوی 
 
تیراکی و پیراکی جہاں ایک سنت عمل ہے ، وہیں اس کے طبی فوائد بھی بہت زیادہ ہیں، اسی لیے ہر جمعہ کی صبح پیراکی کا میں نے معمول بنایا ہے۔ 
آج بھی معمول کے مطابق تیراکی کے غرض سے میں نکلا اور وہاں پہنچ کر ندی کے کنارے اپنے ساتھی کے ساتھ باتیں کر رہا تھا اسی دوران میں ہمارے مقابل سمت سے چند لڑکے تقریباً 20 فٹ کی اونچائی سے چھلانگ لگا کر ہماری طرف بڑھنے لگے، بس وہ پہنچنے ہی والے تھے ، اتنے میں دور سے ایک آواز بلند ہونے لگی، کوئی اپنی مدد کے لیے‌ پکار رہا تھا، ہم نے مذاق سمجھ کر نظر انداز کرنا چاہا ، مگر آہ! وہ آواز جب لمحہ بہ لمحہ اور بلند ہونے لگی تب احساس ہوا کہ واقعی کوئی ڈوبنے کے قریب ہے، جان کی بازی ہار کر مدد کے لیے پکار رہا ہے، اور کنارے تک پہنچنے کے لیے کسی سہارے کی تلاش کر رہا ہے ، میں آواز کی سمت بھاگ کھڑا ہوا، دراصل میں نے سوچا کہ جب وہ جیسے تیسے کنارے پر پہنچے گا تو میں اسے سہارا دے کر اسے چڑھائی پر چڑھنے میں مدد کروں گا ،‌ لیکن آواز ایک لخت بند ہوگئی، میں بھی رک گیا اور دیکھنے لگا، اب لڑکا عافیت کے ساتھ کنارے پر ہانپتے کانپتے پہنچ چکا تھا ، میں نے اطمینان کی سانس لی اور اس کے قریب پہنچا ، وہاں پہنچ کر کچھ اور ہی بات سامنے آئی وہ یہ کہ وہاں دو ساتھی تھے: ایک کنارے تک پہنچنے میں کامیاب رہا اور دوسرا ابھی کچھ منٹ پہلے ڈوب کر پانی میں غائب ہو چکا تھا ، 
یہ سننا تھا کہ میرا دل دوگنی رفتار سے دھڑکنے لگا ، بدن کے رونگٹے کھڑے ہوگئے اور سمجھ میں کچھ نہیں آرہا تھا کہ کیا کروں ؟
 اسے میری کمزوری سمجھیں یا کچھ اور، میں گھنٹوں تیر سکتا ہوں مگر تھوڑی سی اونچائی سے بھی چھلانگ نہیں لگا سکتا ، اس پر تقریباً 20 فٹ کی اونچائی مجھے بغیر چشمے کے 25 فٹ کی نظر آرہی تھی ، مگر بغیر چھلانگ لگائے اور کوئی چارہ بھی تو نہیں تھا کیوں کہ سوال کسی کی جان بچانے کا تھا اور ابھی بچنے کی امید باقی تھی تو میں نے اللہ کا نام لے کر چھلانگ لگادی، اور پانی میں غوطہ لگا کر اسے ڈھونڈنے کی مقدور بھر کوشش کرنے لگا ، ادھر اطلاع ملتے ہی رفتہ رفتہ لوگ بھی جمع ہونے لگے، آنے والوں میں چند نوجوانوں نے بھی اپنی جانبازی کا ثبوت دیتے ہوئے دلیری کے ساتھ چھلانگ لگادی اور ڈوبنے والے کی تلاش میں جٹ گئے ، اب کیا تھا ؟ وقت کافی بیت چکا تھا اتنی دیر تک کون پانی میں زندہ رہ سکتا ہے ؟ ۔۔ آخر کار ڈیڑھ گھنٹے کی مسلسل تلاش کے بعد نعش برآمد ہوئی ۔ حق مغفرت کرے ۔

دوستو !  موت برحق ہے ، ہر جاندار کو موت کا مزا چکھنا ہے ، اس طرح کے واقعات سے ہمیں عبرت حاصل کرنی چاہیے ، اپنے بچوں اور ماتحتوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ترغیب دینی چاہیے ، مگر اس طرح کے سانحے اور حادثات منفی انداز میں سنا کر انہیں بزدل اور ڈرپوک نہیں بنانا چاہیے ، ان سے یہ نہیں کہنا چاہیے کہ تیراکی سے ڈوبنے کا  اور گاڑی چلانے سے اکسیڈنٹ کا خطرہ رہتا ہے ، بلکہ انہیں صحابہ کرام کے ایثار اور جاں نثاری کے واقعات سنانے چاہئیں، ضرورت پڑنے پر اپنی جان کی پروا کیے بغیر دوسروں کی جان بچانے اور کسی کے کام آنے کی ترغیب دینی چاہیے جیسا کہ موقع واردات پر چند ہوش مند و بلند حوصلہ نوجوانون نے کیا ۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا