English   /   Kannada   /   Nawayathi

بنگلورو عیدگاہ ٹاور کو ایودھیا میں بابری مسجد کے طرز پر منہدم کرنے کی دھمکی ، پولیس نے ازخود لیا نوٹس : ایف آئی آر درج

share with us
bangalore eidgaah, bangalore,

بنگلورو 10؍ اگست 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) کرناٹک پولیس نے ایک ہندو کارکن اور رہنما کے خلاف بنگلورو کے متنازعہ عیدگاہ میدان کے احاطے میں واقع عیدگاہ ٹاور کو منہدم کرنے کی دھمکی دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے، پولیس نے بدھ 10 اگست کو بتایا۔ بنگلورو کی چامراج پیٹ پولیس نے بھاسکرن کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

بھاسکرن، جو کہ کرناٹک اسٹیٹ بورڈ آف اوقاف سے متنازعہ مقام کو ریاستی حکومت کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج میں سرگرم رہے ہیں، نے کہا تھا کہ وہ ایودھیا میں بابری مسجد کی طرز پر عیدگاہ ٹاور کو منہدم کرائیں گے۔

 

بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (ب بی ایم پی) نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ متنازعہ جگہ محکمہ ریونیو کی ہے۔ اس پیشرفت کے بعد کانگریس کے مقامی ایم ایل اے ضمیر احمد خان نے کہا تھا کہ ہندوستان کے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر پہلی بار وہاں جھنڈا لہرایا جائے گا، لیکن گنیش  تہوار کو منانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کچھ ہندو تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ عیدگاہ ٹاور کو گرایا جائے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ اس سے ہندو تہوار منانے کے دوران پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔ دریں اثنا کرناٹک اسٹیٹ بورڈ آف اوقاف نے کہا ہے کہ وہ بی بی ایم پی کے اس کو محکمہ ریونیو کی ملکیت قرار دینے کے فیصلے کے سلسلے میں عدالت سے رجوع کریں گے۔

بھاسکرن نے عیدگاہ میدان کو "کھیل کے میدان کے طور پر استعمال" کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور حکومت کو 6 دسمبر سے پہلے عیدگاہ مینار کو منہدم کرنے کی ڈیڈ لائن جاری کی تھی۔ مہاراشٹر، کیرالہ، تلنگانہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک کے مختلف حصوں میں ہندو تنظیموں نے عیدگاہ  کی دیوار کو گرانے کے لیے بڑی تعداد میں لوگوں کو جمع کیا۔

اس کے خلاف از خود شکایت لیتے ہوئے پولیس نے کہا ہے کہ بھاسکرن نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی تھی جس کا مقصد معاشرے میں امن کو خراب کرنا تھا۔

ٹی این ایم کے ان پٹ اور شکریہ کے ساتھ

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا