English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں بارش سے بھاری نقصان : اب بھی 7386 افراد ریلیف کیمپ میں پناہ لینے پر مجبور

share with us
karnataka

بنگلورو 08 اگست 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) ریاست کے وزیر ریونیو آر اشوک نے پیر کو کہا کہ کرناٹک میں جاری مانسون کے دوران سیلاب اور بارش سے متعلقہ واقعات کی وجہ سے 73 لوگوں کی جانیں گئیں جبکہ 7,386 لوگوں نے 75 ریلیف کیمپوں میں پناہ لی ہے۔ وزیر نے کہا کہ حالیہ دنوں میں 14 اضلاع کے 161 گاؤں شدید بارش اور سیلاب سے  21,727 لوگ متاثر ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یکم جون سے 7 اگست تک تقریباً 73 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں آسمانی بجلی گرنے سے 15، درخت گرنے سے پانچ، مکان گرنے سے 19، دریا میں 24، لینڈ سلائیڈنگ سے 9 اور بجلی کا کرنٹ لگنے سے ایک ہلاکت شامل ہے۔

اشوک نے کہا کہ 8,197 لوگوں کو محفوظ جگہ پر منتقل کیا گیا جن کے لیے  75 ریلیف کیمپ کھولے گئے ہیں جہاں 7,386 لوگوں نے پناہ لی ہے۔

وزیر نے کہا کہ 666 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں جبکہ 2,949 کو شدید نقصان پہنچا ہے اور 17,750 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ وزیر نے کہا کہ 1,29,087 ہیکٹر میں زرعی فصلوں اور 7,942 ہیکٹر میں باغبانی کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سال بارش نے 11,768 کلومیٹر سڑک، 1,152 پل اور کلورٹس، 122 بنیادی صحت مراکز، 2,249 آنگن واڑی مراکز اور 95 آبپاشی جھیلوں کو نقصان پہنچایا۔

اشوک نے کہا کہ ہم نے ڈپٹی کمشنروں کو امدادی کاموں کو تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اضلاع کے پاس 857 کروڑ کا فنڈ ہے ۔

وزیر نے کہا کہ سیلاب سے متعلقہ واقعات میں جان گنوانے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضے کے طور پر دیئے جاتے ہیں، جس میں نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فنڈ سے 4 لاکھ روپے بھی شامل ہیں۔

اپنے مکانات مکمل طور پر کھونے والوں کو 5 لاکھ روپے ملیں گے جب کہ شدید اور جزوی طور پر تباہ شدہ مکانات کے لیے حکومت بالترتیب 3 لاکھ اور 50 ہزار روپے معاوضے کے طور پر دیتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت نے فوڈ کٹس دے کر ریلیف کیمپوں کو بہتر بنایا ہے جس میں 10 کلو چاول، ایک کلو دال، ایک کلو چینی، ایک کلو نمک، مرچ پاؤڈر، ایک لیٹر تیل اور دیگر ضروری مسالے شامل ہیں۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا