English   /   Kannada   /   Nawayathi

جنگی قیدیوں کی ہلاکت، روس اور یوکرین کا ایک دوسرے پر الزام

share with us


 

31/جولائی/2022(فکروخبر/ذرائع)روس کی جیل میں بند پچاس سے زائد یوکرینی قیدی میزائل حملے میں ہلاک ہو گئے ہیں جس کا الزام ماسکو نے یوکرین پر عائد کیا ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی وزیر دفاع نے الزام عائد کیا ہے کہ روس کے زیر قبضہ صوبہ ڈونیسک کی جیل میں بند یوکرینی جنگی قیدیوں پر حملہ یوکرین نے امریکہ کی جانب سے سپلائی کیے گئے میزائلوں سے کیا ہے۔

ہلاک ہونے والوں میں وہ جنگی قیدی شامل ہیں جنہوں نے جنوبی شہر ماریوپول میں کئی ہفتے روسی حملوں کا مقابلہ کرنے کے بعد ہتھیار ڈال دیے تھے۔

تاہم یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی نے میزائل حملے کا ذمہ دار روس کو ٹھہرایا ہے۔

زیلینسکی کا کہنا تھا کہ روس نے جان بوجھ کر جنگی جرم کا ارتکاب کیا اور یوکرینی فوجیوں کا اجتماعی قتل کیا۔

یوکرینی صدر نے بین الاقوامی کمیونٹی بالخصوص امریکہ پر زور دیا ہے کہ سرکاری سطح پر روس کو دہشت گردی کی ریاستی اعانت کرنے والا ملک قرار دیا جائے۔

روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ جنگی قیدیوں کے علاوہ جیل کے عملے کےآٹھ افراد بھی حملے میں زخمی ہوئے ہیں، تاہم روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسند رہنما ڈینس پشلن نے دعویٰ کیا ہے کہ جیل میں بند 193 قیدی میں سے کوئی بھی غیر ملکی نہیں تھا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک امریکی عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس جیل پر حملے سے متعلق کوئی حتمی معلومات نہیں ہیں تاہم روس کے الزامات پر احتیاط برتنے کا کہا ہے۔

دوسری جانب یوکرین جنگ کے بعد سے امریکہ اور روس کے درمیان پہلا اعلیٰ سطح کا براہ راست رابطہ ہوا ہے جس میں امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے روسی ہم منصب کو خبردار کیا کہ یوکرین کے مزید علاقوں کا الحاق نہیں تسلیم کیا جائے گا۔

امریکی وزیر خارجہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ضروری تھا کہ روس براہ راست ہم سے سنے کہ مزید علاقوں پر قبضہ نہ صرف قبول کریں گے بلکہ روس کو مزید پابندیوں کی صورت میں اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

روسی وزارت خارجہ نے دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک رابطے کے حوالے سے کہا کہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے امریکی ہم منصب کو آگاہ کر دیا ہے کہ ’خصوصی ملٹری آپریشن‘ کے تمام اہداف حاصل کیے جائیں اور مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل سے تنازع طول پکڑ رہا ہے اور ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے روس اور یوکرین کے درمیان اناج کی برآمدات سے متعلق تاریخی معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت بحیرہ اسود کی یوکرینی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

 

 

اردو نیوز

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا