English   /   Kannada   /   Nawayathi

ملکیت والی زمین پر غیرقانونی قبضوں کا سلسلہ جاری !؟

share with us

اس خبر کا اثریوں ہوا کہ کنڑا اخبارات جنہوں نے خبرکو کچھ اور ہی رخ دیا تھا بالآخر یہ بات تسلیم کرنے پر مجبور ہوگئے کہ حقیقت کچھ اور ہے اور اس بات کا اقرار بھی کیا گیا۔ اسی طرح ایک اور معاملہ فکروخبر کے سامنے ایک اراضی کے مالک کل فکروخبر پہنچ کر ایڈیٹر کے سامنے رکھا ہے ۔یہاں ہم اپنے قارئین کو یہ بات واضح کردینا چاہتے ہیں ، تحریر کے ذریعہ فکروخبر کسی مخصوص قوم کی طرفداری نہیں کررہا بلکہ صحافت کی صحیح ذمہ دار ی سمجھ کر حقیقت لوگوں کے سامنے پیش کررہا ہے ۔
جگہ کے مالک سلامت خواجہ (جن کے نام پر اراضی کی سیل ڈیڈ ہے) اوران کے رفیق فیض نے یہاں ایڈیٹر کو بیان دیا کہ شاذلی اسٹریٹ(چوتھنی) میں واقع نائیطے محی الدین بن شاہ الحمید ، بی بی زبیدہ باپو ، بی بی آمنہ شاہ الحمید نائطے ، بی بی شہر بانو شاہ الحمید نائطے کی ملکیت والی چودہ گنٹہ زمین ( سروے نمبر 72) سلامت خواجہ ابن ابومحمد کو بیچی گئی تھی ،اورانہی کے نام سے سیل ڈیڈ بھی موجود ہے ۔ مگر اس طرح جگہ کے پورے قانونی کاغذات اور پشتہا پشتوں سے چلی آرہی اراضی کو گذشتہ چھ مہینے قبل شنکر سنکپا نائک نامی شخص نے زبردستی قبضہ کرکے غیر قانونی تعمیرات کررہا ہے ۔ اس سلسلہ میں 13اگست 2013کو اسسٹنٹ کمشنر کو درخواست دی گئی اس کے اگلے ہی دن تحصیلدار کے نام بھی ایک درخواست دی گئی تھی جس میں انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ یہ قانونی تعمیرات پر روک لگائی جائے لیکن کسی نے بھی اس پر قانونی چارہ جوئی نہیں کی ۔ اس کے علاوہ کورٹ سے اسٹے آرڈر لے کر پولس کے سامنے پیش کیا گیااور تحفظ فراہم کرتے ہوئے تعمیراتی کارروائی روکنے کی درخواست کی گئی تو قانون کے رکھوالوں نے شنکر اور اس کے تعمیراتی کاموں کے خلاف اقدام کرنے کے بجائے ماحول میں کشیدگی پیدا ہونے کے اندیشے ظاہر کرتے ہوئے اپنی ہی ملکیت کی زمین پر جانے سے روک دیا ہے۔ اور شکایت کنندگان کو یہ کہہ کر دھمکی دی گئی کہ حزبِ مخالفین کو ماحول میں کشیدگی پیدا کرنے کے جرم میں گرفتار کیا جائے گا ۔یہاں اراضی مالکان نے سوال کیا ہے کہ کیا پولس کی نگاہ میں آئینِ ہند اور عدالت کے فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں، کیا ہم پر امن ماحول میں بگاڑ کے نام سے اپنی حق کی زمین یوں ہی شرپسندوں کے نام کرتے رہیں، فکروخبر سے جب پوچھا گیا کہ مجلس اصلاح و تنظیم اور دیگر لوگوں کے سہارے کے ساتھ بات کو آگے بڑھائی کیوں نہیں دی گئی توجواب دیا کہ ہم نے شکایت کی ہے اور تنظیم نے تحصیلد ار سے ملاقات کرچکے ہیں اور ایک تازہ شکایت بھی درج کی جاچکی ہے ۔ فکروخبر اُمید کرتا ہے کہ پولس آئینِ ہند اور عدالت کے فیصلوں کا پاس و لحاظ رکھتے ہوئے حقدار کو اس کا حق دلائے گی۔

xourt

منگلور سی ایس ٹی ایکسپریس اب بھٹکل میں بھی رکے گی۔
بھٹکل سے ممبئی جانے والے مسافروں کو سہولت 

بھٹکل 26؍ نومبر (فکروخبرنیوز) گذشتہ تین چار سے مسلسل کوشش کرنے کے بعد بھی بھٹکل میں مینگلور ایکسپریں ٹرین کے اسٹاپ کو منظوری نہیں مل رہی تھی ۔ بالآخر جناب سید حسن برماور اور ان کے ساتھیوں کی کوشش اور مسلسل اس کے پیچھے جدو جہد کرتے ہوئے اس مقصد میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ آج شام کولاپراڈائس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں جناب سید حسن برماور صاحب نے اس بات کی اطلاع دیتے ہوئے خوشی کا اظہار کیااور کہاکہ بھٹکل کے لیے اب منگلور ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دیدی گئی ہے ۔ مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹرین ممبئی سی ایس ٹی سے کاروار تک جاری تھی ، کوشش کی گئی کہ کسی طرح اس کا آخری اسٹاپ بھٹکل بنایا جائے ۔ لیکن افسران نے اس کا آخری اسٹاپ منگلور میں رکھا اور حد تو یہ کردی کہ بھٹکل میں ہزاروں این آر آئی ہونے کے باوجود ا س کا اسٹاپ کمٹہ کے بعد بیندور بنایا گیا جس کی وجہ سے بھٹکلی مسافروں کو شدید تکالیف کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس سلسلہ میں سید حسن صاحب کی طرف سے کی جانے والی کوششیں قابلِ مبارکباد ہیں جو مسلسل اس بات کی فکر میں رہتے تھے کہ منگلور ایکسپریس کا اسٹاپ بھٹکل میں بھی ہو ۔ اس پریس کانفرنس میں یہ بھی بات کہی گئی کہ آفیسر بروقت فون نہیں اٹھاتے اور بارش کے موسم میں بڑی دشواریاں پیش آتی ہیں ۔ انہوں نے اس بات کا بھی مشورہ دیا کہ عوامی سہولیات کے لیے موبائل فون کے نمبرات دیے جائیں تاکہ لوگ ٹرین کے سلسلہ میں ضروری معلومات حاصل کریں ۔ 

shbabbar

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا