English   /   Kannada   /   Nawayathi

ادے پوربہیمانہ قتل معاملہ پر مسلم رہنماوں اور تنظیموں نے کیا کہا ؟

share with us

:29جون 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع)ادے پور قتل معاملہ پر ملک کی متعدد مذہبی و سیاسی جماعتوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا اور اس واقعہ کو اسلام و آئین کے خلاف قرار دیا،آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے اس واقعہ کی مذمت کی اور لوگوں سے قانون کے مطابق زندگی گرازنے کی اپیل کی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے پریس نوٹ میں کہا کہ کسی بھی مذہبی مقدس شخصیت کی شان میں گستاخی کرنا ایک سنگین جرم ہے۔ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے قابل اعتراض بیان نے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا ہے لیکن قانون کو اپنے ہاتھ میں لینا اور کسی شخص کو بطور خود مجرم قرار دے کر قتل کردینا نہایت قابل مذمت حرکت ہے۔ اس طرح کی حرکت کا اسلام اور قانون بالکل اجازت نہیں دیتا۔ بورڈ مسلمانوں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ہرگز قانون کو اپنے ہاتھ میں نا لے اور ایسے کسی بھی عمل سے پرہیز کریں جو سماجی یکجہتی کو متاثر کرے

جمیعت علما ہند نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ادے پور قتل معاملہ کی مذمت کی اور لوگوں سے علاقے میں امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ جمیعت علما ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے ادے پور قتل معاملہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہانت رسول کے نام پر اس طرح کا قتل کسی بھی صورت میں جائز نہیں ہے، ہم اس کی واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ اسلام اور ملک کے آئین کے خلاف ہے۔ jamiat ulema e hind react on Udaipur murder case

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے واقعات کو کسی بھی صورت میں جائز قرار نہیں دیا جا سکتا، یہ سراسر اسلام اور آئین کے خلاف ہے۔ ملک میں ایک نظام قائم ہے، جس کے تحت تمام شہریوں کو زندگی گزارنی ہے اور کسی بھی شخص کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ لے۔ انہوں نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

جماعت اسلامی ہند نے ادے پور قتل معاملہ کی سخت مذمت کی ہے۔ جماعت اسلامی نے کہا کہ یہ واقعہ سفاکانہ و وحشانہ ہے اور اسلام میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ کوئی بھی شہری قانون کو اپنے ہاتھ میں نا لے اور مجرمین کو ملک کے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ ملک میں امن کو برار رکھنا تمام شہری کی ذمہداری ہے۔

مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن اور معروف عالم دین مولانا خلیل الرحمان سجاد نعمامی نے ایک مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ ایک جاہلانہ اور جنونی والا قدم ہے اور اسی طرح صحافی محمد زبیر کی گرفتاری بھی قابل مذمت ہے، انہوں نے تمام لوگوں سے امن و شانتی برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی اور مجرمین کو سخت سے سخت سزا دلانے کی اپیل کی ہے۔ ایم آئی ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ادے پور میں ہونے والا قتل قابل مذمت ہے، ہماری پارٹی کا مسلسل نقطہ نظر یہی ہے کہ کسی بھی شخص کو قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کا کوئی حق نہیں ہے، ہم نے ہمیشہ تشدد کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت مجرمین کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرے اور ملک میں لا اینڈ آرڈر کو قائم رکھے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا