English   /   Kannada   /   Nawayathi

بھٹکل میونسپل کونسل پر اردو میں نام لکھے جانے پر تنازعہ: اردو کی حمایت میں عوام نے دیا میمورنڈم ، کہا : تاریخ کو مٹایا نہیں جاسکتا ، شرپسند عناصر جان بوجھ کر حالات کو خراب کرنے کی کوشش میں

share with us

بھٹکل28؍ جون 2022(فکروخبرنیوز) بھٹکل مینوپسل کونسل عمارت پراردو نام لکھے جانے کے اعتراض کے بعد اردو کے حامی بھی میدان میں اترگئے ہیں۔ آج صبح انہوں نے میونسپل چیف آفیسر کو ایک یادداشت پیش کرتے ہوئے یہ سوال کھڑا کیا کہ اردو کا نام لکھے جانے پر اعتراض کیوں؟ انہوں نے کہا کہ اردو کا نام لکھے جانے کے مسئلہ کو لے کر بعض لوگ شہر کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہم بھٹکل میں امن وامان سے رہ رہے ہیں لیکن بعض شرپسند ماحول کو خراب کرنے کی کوشش میں ہیں۔ لہذا اگر ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم خاموش نہیں بیٹھنے والے ہیں۔

شہر کے سماجی کارکن مصباح الحق نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کنڑا حامی ہیں اور کرناٹک میں کنڑا زبان کو ہم نے پہلے نمبر پر فوقیت دی ہے کیونکہ کنڑا حامی تنظیمیں یہی چاہتی ہیں کہ کنڑا کو پہلا مقام ملے اور وہ ہم نے دیا ہے۔ اردو میں اس وجہ سے نام لکھا گیا ہے کہ یہاں کی عوام اردو زبان جانتی ہے اور بڑی تعداد میں لوگ اردو جاننے والے ہیں۔ یہ سالوں سے لکھا جارہا ہے اور کسی کے دباؤ میں آئے بغیر اسے آئندہ بھی اسی طرح جاری رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کھلا چیلینج کرتے ہوئے کہا کہ آپ اگر کسی تنظیم کے دباؤ میں آکر کارروائی کرتے ہیں تو ہمیں بھی معلوم ہے کہ کس طرح اس کی مخالفت ہونی چاہیے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری بات آپ ہلکے میں نہ لیں۔

تیمور ندوی ایل ایل بی نے کہا کہ بھٹکل میں ہم امن وامان چاہتے ہیں ، ہم نے کبھی جھگڑے کی بات نہیں کی ہے لیکن ادھر چند سالوں سے شرپسند عناصرماحول بگاڑنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اردو میں نام لکھے جانے پر کسی کو نقصان اور پریشانی نہیں ہورہی ہے بلکہ اس کو لے کر ایک ایشو کھڑا کیا جارہا ہے ، انہوں نے کہا کہ صرف سیاسی دباؤ کے تحت یہ سب کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہمارا صبر کا امتحان نہ لیں ، ہم ابھی حکومت اور پولیس اہلکاروں کو خبردار کررہے ہیں کہ اس طرح چلنے پر یہاں کا امن وامان ختم ہوجائے گا اور یہاں جھگڑا شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو ایشو نہ بنایا جائے۔

جناب منیر منا نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں آئندہ چھ ماہ میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور اس لیے یہ سب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند لوگ کھڑے ہوکرمیمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ اردو نام کی ضرورت نہیں ہے ، انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کیوں ضرورت نہیں ہے۔ اردو زبان کی ایک تاریخ ہے اور اس تاریخ کو مٹانے  ہم کسی بھی صورت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی دباؤ میں آکر ہمارے منتخب نمائندوں کو استعمال ہونے کی چنداں ضرورت نہیں ہے کیونکہ دستور نے ہمیں جو حقوق دیئے ہیں، اور انہی حقوق میں اپنی بات رکھنے کے لیے احتجاج بھی شامل ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اردو زبان میں اٹل بہاری واچپائی نے سدن میں اردو اشعار کی تشریح کی ہے ، ہمیں ایسے وزیر اعظم پر فخر ہے ، انہوں نے سوال کیا کہ کیا انہیں ایسے وزیر اعظم پر فخر نہیں؟

انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ میں آپ اس کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس سلسلہ میں کارروائی کریں۔  

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا