English   /   Kannada   /   Nawayathi

سسرال والے مجھے بے وجہ بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں

share with us

انہو ں نے اس موقع پر یہاں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر نے نامعلوم وجوہات کی وجہ سے خودکشی کرلی تھی اور خودکشی سے پہلے ڈیتھ نوٹ بھی چھوڑ دیا تھا۔ مگر میرے شوہر کے خودکشی کا الزام میرے سسرال والے (سسر، ساس، نند یں اور دیور) میرے سر تھوپتے رہے اور بالآخر مجھے عدالت کے ذریعہ انصاف ملا اور مجھے کلین چٹ دی گئی ۔ میرے سسرال والے جو کہ مجھے میرے شوہر کی زندگی میں بھی تکلیفیں دیا کرتے تھے ، عدالت میں الزام سے بری ہونے کے بعد بھی میرا پیچھا نہیں چھوڑ رہے ۔ اور فضول افواہوں سے مجھے بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو میں ان لوگوں کے ہتک عزت کا کیس درج کروادوں گی۔ ملحوظ رہے کہ یشودھا پجاری (35) جس کا تعلق اُڈپی کے برھماور سے ہے تیرتھا ہلی سے تعلق رکھنے والے منجوناتھ سے شادی کی تھی۔ یشودھا کے سسرال والوں نے یہ کہتے ہوئے اس پر الزام لگایا تھا کہ اس کے شوہر کے انتقال کے بعد انجان لوگوں سے اس کے رابطے بڑھتے گئے۔ اور یہ ٹھکانے بدلتی رہی۔ یشودھا کو اس کے والدین کی جانب سے ملی وراثتی زمین کو بیچنے کے بعد وہ اپنے بچے کے ساتھ، پہلے پانڈیشور میں رہنے لگی، اس کے بعد گنڈمی پھر وہاں سے مابوکل نامی علاقے میں منتقل ہوگئی،کچھ مہینوں بعد پھر جگہ بدلی کرتے ہوئے برھماور کرشی کیندرا نامی علاقے میں رہنے لگی۔ جگہ بدلی کے سلسلہ شبہ ظاہر کرتے ہوئے اس کے سسرال والوں نے الزام لگایا تھا کہ اس کے تعلقات یٰسین کے ساتھ تھے اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں وہ بھی ملوث ہے۔ جب کہ مقامی پولس کا بیان ہے کہ یہ صرف اخبارات میں لگے الزامات ہیں مگر محکمہ پولس کو ایسی کوئی خفیہ اطلاع نہیں ملی ہے۔ یشودھا نے اپنے بیان میں کہا کہ میں اپنے اور اپنے 12سالہ بیٹے کی زندگی کے لئے بھاگ دوڑ کررہی ہوں اور وراثت میں ملے رقم سے بیوٹی پارلر چلا کر گذارہ کررہی ہوں، اخبارات میں مجھ پر لگائے الزامات کی وجہ سے مجھے تکلیف پہنچی ہے۔ اور جو لوگ بدنام کرنے کی کارروائیوں میں ملوث ہیں میں ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کروں گی۔ 

نیشنل ہائی وے کی خستہ حالت اور لاپرواہ حکومت

شرور کے باشندوں کا پرزور احتجاج اوردرستگی کا مطالبہ

شرور 23نومبر (فکروخبرنیوز )منگلورسے جوڑنے والی اہم قومی شاہراہ کی خستہ حالت اور درستگی کے کام کو بیچ میں روکنے کی وجہ سے شرور کے مقامی باشندوں نے کل یہاں پرزور احتجاج کرتے ہوئے راستہ درستگی کی کارروائی کو فوری شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فکروخبر کے مطابق اس احتجاج میں رکشہ یونین، عام باشندے سرکاری افسران شریک رہے۔ راستہ کی خستہ حالت کو دیکھ کر مقامی باشندوں نے یہ احتجاج کیا۔ہائی وے اتھارٹی کے افسران نے وعدہ کیا تھا کہ 15نومبرسے کاموں کا آغاز ہوگا۔ مگر بروقت کام نہ شروع کرنے کی وجہ سے 21نومبر کو پرزور احتجاج کرنے کی تنبیہ کی تھی۔ یہ دیکھ کر 21دسمبر سے صرف دکھاوے کے لئے کام شروع کیا گیا تھا،مگر اچانک بیچ میں ہی کام روک دینے کی وجہ سے مشتعل عوام نے کل یہاں دکانیں بند رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد راستہ درستگی کی کارروائی کوآگے بڑھایاجائے بصورتِ دیگر اگلے دنوں میں سواریوں کو روک کر احتجاج کیا جائے گا۔ 

بدعنوان سیاسی لیڈران اور آئی اے ایس افسران کو گولی سے بھون دو ?!

شنکر بدری کا بیان اور سیاسی حلقوں میں ہلچل 

ہبلی۔بنگلور 23نومبر (فکروخبرنیوز ) بدعنوان سیاسی لیڈران، آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کو بندوق کی گولی سے بھون دینا چاہئے ، سبکدوش ڈی جی اور آئی جی پی شنکر بدری کا حالیہ یہ بیان اب تنازعہ کا باعث بن گیا ہے ، سیاسی لیڈران میں جہاں ہلچل مچی ہے وہیں عوامی طبقے میں بھی اس بیان پر اعتراض جتایا جارہاہے۔ ہبلی میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے موصوف افسرنے بدعنوان سیاسی لیڈران اور سرکاری افسران کو تنقید کا نشانہ بنایا اور عرب ملکوں کا حوالہ دے کر کہا کہ اسی طرح یہاں بھی بندوق کی گولی چلا کر ان کو سزا دینا چاہئے، تب جاکر ملک میں بدعنوانی ختم ہوسکتی ہے۔ پوری سرکار کو لوٹ کر بدعنوان اور بھرشٹاچار سیاسی لیڈران آرام سے گھوم رہے ہیں، جس کی بنا پر عوام کا یقین قانونی نظام سے اُٹھ چکا ہے۔ اس بیان پر سیاسی حلقوں میں سخت اعتراض جتایا جارہا ہے جب کہ وکیل اے کے سبیا نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ قانون ملک میں ہوتا تو خود شنکر بدری اب تک زندہ نہیں رہتے۔

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا