English   /   Kannada   /   Nawayathi

جالی گرام پنچایت کے باشندے میونسپل چاہتے ہیں، (City)پنچایت نہیں

share with us

فکروخبر کے مطابق ہیبلے پنچایت کے لوگ علاقہ چھوٹا اور آبادی کم ہونے کی وجہ سے اپنے علاقے کو گرام پنچایت میں ہی رکھنا مناسب سمجھا،جالی پنچایت کے سلسلہ میں آج عوام سے ان کی رائے لینے کے لئے ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا تھا، اس میں کچھ لوگوں کی آواز پر تمام باشندوں نے حامی بھرتے ہوئے اس بات کو مسترد کردیا کہ ان کا علاقہ پنچایت حدود سے شہر ی حدود میں لایا جائے۔اس فیصلے کی سب سے بڑی وجہ اجلاس میں جو پیش کی گئی وہ یہ تھی کہ جالی پنچایت کو اپنے دم پر یا پھر حکومت میں درخواست پیش کرکے اس کو میونسپل حدود میں لینے کی کوشش کی جائے گی۔ اس فیصلہ پر فکروخبر کی جانب سے کرناٹک حکومت کے کچھ ویب سائٹ کی چھان بین کی تاکہ دیکھا جائے کہ یہ فیصلہ عوام کے لیے کتنا سود مند ہوگا، کرناٹک حکومت کا خصوصی پنچایت والا ویب سائٹ جس میں سارے سرکاری منصوبے اور دیگر فنڈنگ کی اطلاعات موجود ہوتی ہیں RDPR اور ’’نگرا سبھے(کنڑا)‘‘ میں چھان بین کی گئی تو لگا کے جلد بازی میں علاقے کو ترقیات سے دور رکھ رہے ہیں، ایک پنچایت ڈیولپمنٹ افسر سے بات کرتے ہوئے اس فیصلے کے سلسلہ میں پوچھا گیا کہ دونوں میں فائدہ کس میں ہے تو ان کا جواب تھا کہ پنچایت میں کام جلدی ہوتے ہیں مگر فنڈنگ اور سرکاری منصوبے بہت کم جاری ہوتے ہیں،اس کے برعکس شہری پنچایت میں سرکاری منصوبے بھی زیادہ اور بجٹ بھی،، ان سے جب سوال کیا گیا کہ کیا پنچایت حدود کو بالراست میونسپل میں شمار کرنے کے کوئی راستے ہیں تو انہوں نے بتایا کہ سرکاری قوانین کے مطابق ہی پنچایت کو شہری پنچایت میں اور شہری پنچایت کو میونسپل اور پھر بلدیہ میں ترقی دی جاتی ہے،جالی پنچایت کی جملہ آبادی کا اندازہ لگایا جائے تو اس کی آبادی 19ہزار سے تجاوز کرچکی ہے اور اس کو اب شہری پنچایت میں داخل کرنے کا وقت آگیا ، اگر اس کے باوجود عوام شہر ی حدود میں آنا نہیں چاہتی تو پھر پنچایت کے ممبران سے ، خستہ حال سڑکیں ، ڈرینیج اور دیگر شکایتیں کرکے فائدہ نہیں ۔ کیوں کہ منصوبے اور فنڈنگ کم اور آبادی زیادہ ہوتی ہے ۔ ان سے جب مزید پوچھا کہ اسی آبادی کو سامنے رکھتے ہوئے اور علاقے کی ترقیاتی عمارتوں کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت میں اگر یہ درخواست کی جائے کہ اس علاقے کو میونسپل حدود میں لیا جائے تو کیا اس کو قبولیت مل سکتی ہے ، ان کا جواب تھا کہ یہ پنچایت میں سیاسی نوکر نہیں ہوتے، یہاں آئینِ ہند اور قوانین کے مطابق ہی فیصلے لئے جاتے ہیں، مگر اس اُمید کو بھی یکسر کالعدم نہیں ٹہراسکتے۔ 
اس فیصلے کے بعد فکروخبر نے یہاں جالی پنچایت کے کچھ باشندوں سے جاننے کی کوشش کی کہ اس طرح کا فیصلہ لیا گیا ہے کیا آپ کو علم ہے تو انہوں نے کہا کہ ابھی تک ہمیں یہ پنچایت، سٹی پنچایت کا فرق سمجھ میں نہیں آیا۔
آج کے اجلاس میں جالی ضلع پنچایت کے مقامی باشندوں نے شہر پنچایت حدود میں لانے سے یکسر مسترد کردیا ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ فیصلہ District Urban Devlopment Cell دفتر میں قبول ہوتا ہے یا نہیں؟

02-gram-sabha-jali-panchayat-bhatkal

 

03-gram-sabha-jali-panchayat-bhatkal

10-gram-sabha-jali-panchayat-bhatkal

 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا