English   /   Kannada   /   Nawayathi

دبئی پولیس نے ایک عرب شہری کا خواب پورا کردیا ۔جانیے پورا واقعہ!

share with us


30/مئی/2022(فکروخبر/ذرائع)دبئی پولیس نے ایک عرب شہری کا خواب پورا کردیا۔ عرب شہری اپنے پانچ سالہ بیٹے کو دیکھنا اور ملنا چاہتا تھا۔ عرب شہری کی بیوی اسے چھوڑ کر اپنے ماں باپ کے ساتھ رہائش کے لیے دبئی منتقل ہوگئی تھی۔

دبئی پولیس نے عدالتوں کے چکر اور طویل پیچیدہ خاندانی جھگڑوں کی بھول بھلیوں سے بالا ہوکر عرب شہری کو اس کے پانچ سالہ بیٹے سے ملوا دیا۔

الامارات الیوم کے مطابق دبئی پولیس سٹیشن کے ڈائریکٹر نایف طارق نے بتایا کہ بچے سے محروم باپ تمام تدابیر اپنا کر ناکامی کے بعد ہمارے یہاں آ گیا تھا۔

اس نے بتایا کہ میرے سسر نے اپنی بیٹی کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ شوہر کے ساتھ اختلافات کا انتقام بچے سے نہ لیا جائے۔ بچے کو اس کے باپ سے ملنے کا موقع دیا جائے، لیکن میری بیوی نے نہ میری سنی اور نہ ہی اپنے باپ کی بات مانی۔

https://www.urdunews.com/sites/default/files/pictures/May/21/2022/29_baap_2.jpg
 

پولیس ڈائریکٹر نے بتایا کہ دبئی پولیس کے معاون کمانڈر میجر جنرل خلیل المنصوری کو جب واقعے کا علم ہوا تو انہوں نے مسئلہ حل کرانے کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ باپ کو اس کے بیٹے سے کسی طرح سے ملادیا جائے۔

باپ وزٹ ویزے پر دبئی پہنچا حالانکہ وہ مالی اور سماجی دونوں اعتبار سے مشکل میں تھا۔

پولیس ڈائریکٹر طارق نے بتایا کہ میاں بیوی اپنے اکلوتے بیٹے کے ساتھ اپنے وطن میں رہ رہے تھے۔ میاں بیوی میں اختلافات ہوئے تو بیوی اپنے بیٹے کو لے کر اپنے وطن سے رخصت ہوکر دبئی آگئی اور یہاں اپنے والدین کے ساتھ رہنے لگی۔

وہ کسی بھی قیمت پر باپ کو اپنے بیٹے سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی تھی اور باپ بیٹے کے درمیان کسی بھی شکل میں رابطے پر راضی نہیں تھی۔

https://www.urdunews.com/sites/default/files/pictures/May/21/2022/29_baap_1.jpg
 

پولیس ڈائریکٹر نے بتایا کہ باپ غربت کی وجہ سے دبئی کا ویزا نکلوانے میں کامیاب نہیں ہوا۔ وہ دس ماہ تک اپنے بیٹے سے رابطہ نہ کرسکا۔ دبئی پہنچا تو بیوی نے بیٹے کو اس سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔

اس نے بیوی کے باپ سے مداخلت کی درخواست کی۔ باپ نے ہر ممکن کوشش کی، لیکن بیٹی تیار نہ ہوئی۔ اس پر باپ نے دبئی پولیس سے رابطہ کرکے مدد طلب کی۔

پولیس ڈائریکٹر نے بتایا کہ ’ہماری رابطہ ٹیم نے بچے کی ماں سے رابطہ کیا اور اس پر یہ بات واضح کر دی کہ قانون اور شریعت دونوں باپ کو اپنے بیٹے سے ملنے کا حق دیتے ہیں۔ بہتر ہوگا کہ آپسی اختلافات کا انتقام بیٹے سے نہ لیا جائے۔ بالاخر ماں نے پولیس کی ثالثی قبول کرلی اور پولیس کی موجودگی میں باپ بیٹے کی ملاقات کرادی گئی۔‘

بچے کے باپ شاد حسین کا کہنا ہے کہ وہ دبئی پولیس کا یہ احسان کبھی نہیں بھولیں گے۔ رابطہ ٹیم نے بھی انسانیت نواز کردارادا کیا۔ عرصے سے میں اپنے بیٹے سے نہ رابطہ کر پا رہا تھا اور نہ ہی ملنے کی کوئی سبیل پیدا ہورہی تھی۔ دبئی پولیس نے انسانیت نواز مداخلت کرکے مجھے وہ خوشی دی ہے جو میں کبھی نہیں بھول سکتا۔

 

 

Urdu News

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا