English   /   Kannada   /   Nawayathi

طلباء کے نہ سمجھتے ہوئے صرف نصاب کی تکمیل کرنا یہ تدریس کے منافی ہے: مولانا الیاس ندویؔ

share with us

ان باتوں کا اظہار ایک عرصہ سے درس وتدریس سے وابستہ اور ہندو بیرون ہند کئی مدارس اسلامیہ کا دورہ کرنے والے استاد تفسیر و تاریخ جامعہ مولانا الیاس ندوی نے کیا ۔وہ آج صبح گیار ہ بجے جامعہ اسلامیہ بھٹکل کی طرف سے منعقدہ بھٹکل واطراف کے مدارس کے اساتذہ کے لیے منعقدہ تربیتی پروگرام میں حاضرین کو عملی طور پر تدریسی تربیت دے رہے تھے۔ مولانا نے اپنے طویل محاضرہ کے دوران جدید طرز کا طریقۂ تعلیم حاضرین کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ مدارس او رجدید عصری نظام تعلیم کے تقابلی مطالعہ کے بعد یہ بات سامنے آتی ہے کہ اسلامی نظامِ تعلیم کے مقابلہ میں عصری نظام تعلیم کا خلاصہ سوائے دھوکہ کے اور کچھ نہیں ۔ انہوں نے بورڈ کی مددسے جدید طرز پر تدریس کا طریقہ حاضرین کے سامنے واضح کیا ہے اوربہت ساری ایسی مفید باتوں کی وضاحت کی کہ جس سے کم وقت میں طالب علم ترقی کرے ۔ بچوں کی تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے اور اس میں دلچسپی پیدا کرنے کے سلسلہ میں کہا کہ استاد جب طالب علم میں کوئی کمی پائے تو اس کا اظہار اس کے سرپرستان سے کرے ۔طالب علموں کی صلاحیت کا اندازہ لگانے کے لئے ایک یا دو سبق کے بعد بھی طلباء کے تعلیمی معیار کو جانچنے کے لیے چند سوالات کئے جائیں ۔ اس میں کوئی طالب علم پیچھے رہ جاتا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ آپ کا پڑھایا ہوا سبق نہیں سمجھا ۔اگر کسی درجہ میں اکثریت کو آپ کا سبق نہ سمجھ میں آئے تو وہ سبق دوبارہ پڑھائیں اور اس میں ان کو پختہ کریں ۔ نصاب تعلیم کی تکمیل کے سلسلہ میں مولانا کا یہ موقف تھا کہ طلباء کے سمجھتے ہوئے نصاب کا کم ہونا کوئی بات نہیں ہے البتہ طلباء کے نہ سمجھتے ہوئے صرف نصاب کی تکمیل کرنا یہ تدریس کے منافی ہے ۔مولانا موصوف کے علاوہ مہتمم جامعہ مولانا عبدالباری ندوی نے جلسہ کے اغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ تدریس سے جڑکر دین کی بہت بڑی خدمت انجام دے رہے ہیں ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اس بات کی صراحت کی ہے کہ میں معلم بناکر بھیجا گیا ہوں ۔ اور وہ پوری زندگی اس کام کو انجام دیتے رہے ۔ جلسہ کی صدات کررہے قاضی شہر نے مولانا ملا اقبال ملا ندوی نے کہا کہ درس وتدریس کا کام اتنا آسان نہیں ہے جتنا کہ ہم لوگ خیال کیے ہوئے ہیں ۔ اس میں اساتذہ کو بڑی محنت کرنی پڑتی ہے ۔ انہوں نے مولانا شہباز کے حوالہ سے کہا کہ دوران تعلیم بچوں کی دلوں میں بزرگوں کی عظمت بٹھائیں اور اساتذہ اس سلسلہ میں ہفتہ وار یا دو ہفتے میں ایک بار اپنا تعلیمی جائزہ لیں اور خامیوں کو دور کرنے اور طلباء کی ترقی کے بارے میں فکر کریں ۔ اس کے علاوہ یہاں موجود کئی اساتذہ نے سوالات بھی کئے اور اپنے اپنے رائے مشورے بھی پیش کئے، جس میں مولانا انصارصاحب مدنی، مولانا خواجہ صاحب مدنی ، مولانااقبال نائطے ندویؔ وغیرہ ہیں، بھٹکل کے دیگر علاقوں کے مدارس کے اساتذہ کے علاوہ اس تربیتی کیمپ میں منکی ، کنڈلور ،ہوناور ،شیرور ، شرالی او ردیگر اداروں کے اساتذہ شریک تھے ۔ 

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا