English   /   Kannada   /   Nawayathi

کرناٹک میں ایس ایس ایل سی کے نصاب کے بعد اب پی یو سی کے نصاب میں تبدیلی کی طرف اقدامات،حکمراں جماعت کو شدید مخالفت کا ہوسکتا ہے سامنا

share with us
karnataka, bjp, syllabus, IIpuc syllabus, congress,

بنگلورو23 مئی 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) حکمران بی جے پی  کے پری یونیورسٹی کورس (پی یو سی سالِ دوم) کی تاریخ کی نصابی کتابوں کے جائزہ کے فیصلہ کے بعد ہلچل پیدا ہونے کے امکانات ہیں کیونکہ یہ جائزہ ٹیکسٹ بک ریویژن کمیٹی لے گی جس کی سربراہی روہت چکرتیرتھا کررہے ہیں جو مبینہ طور پر دائیں بازو کے کارکن ہیں۔

ذرائع کے مطابق یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پہلی سے ایس ایس ایل سی (کلاس 10) کی کنڑ زبان کی نصابی کتابوں اور چھٹی سے دسویں جماعت کی سوشل سائنس کی نصابی کتابوں پر نظرثانی ایک تنازعہ کا شکار ہوچکی ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی حکومت نے II-PUC طلباء کے لئے تجویز کردہ سوشل سائنس کی کتاب کے 4.2 سبق "نئے مذاہب کی پیدائش" پر نظر ثانی کی ذمہ داری کمیٹی کو سونپنے کی ہدایت دی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر تعلیم بی سی ناگیش نے اس سلسلے میں 17 فروری 2022 کو محکمہ کے پرنسپل سکریٹری کو ایک نوٹ لکھا تھا۔

II PUC سوشل سائنس کی کتاب کا 4.2 سبق جس کا عنوان ہے "نئے مذاہب کی پیدائش - جین مت اور بدھ مت" میں کہا گیا ہے کہ الجھنیں، پجاریوں کا غلبہ، جانوروں کی قربانی، نماز، ذات پات کے نظام اور افسانوں کی پیدائش نئے مذاہب کی پیدائش کا باعث بنی۔. اس تشریح نے ایک تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔

وزیر ناگیش کے نوٹ میں کہا گیا ہے کہ تاریخ کی کتاب کے سبق 4.2 میں کسی خاص مذہب کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی شکایت ہے۔

پرائمری اور سیکنڈری اسکول کی نصابی کتابوں کا جائزہ لینے کے لیے روہت چکرتیرتھا کی صدارت میں نظر ثانی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اسباق 4.2 پر نظر ثانی کا کام روہت چکرتیرتھا کمیٹی کو سونپنے اور تعلیمی سال 2022-23 کے لیے نظر ثانی شدہ نصابی کتاب کی اشاعت کے لیے ضروری کارروائی کی جانی چاہیے۔

آزادی پسند بھگت سنگھ، سماجی مصلح نارائن گرو، میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کے اسباق کو حذف کرنے کا الزام لگاتے ہوئے اپوزیشن لیڈر پہلے ہی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے سبق میں آر ایس ایس کے بانی کے بی ہیڈگیوار کی تقریر کو شامل کرنے پر بھی اعتراض کیا ہے۔ اب اس معاملے پر ان کی طرف سے مخالفت کا امکان ہے۔

نئے مذاہب کی پیدائش پر سبق 4.2 وضاحت کرتا ہے کہ پادریوں کے اثر سے پہلے ویدک مذہب سادہ تھا۔ ان کے اثر و رسوخ کے بعد مذہب پیچیدہ ہوگیا اور لوگوں کو مایوسی ہوئی۔ وہ تبدیلی چاہتے تھے اور انہیں نئے مذاہب میں مدد ملتی تھی۔

سبق مزید کہتا ہے کہ برہمنوں نے دیگر تمام ذاتوں پر اپنا اختیار قائم کیا۔ لوگوں کے لیے برہمنوں کے بغیر یگ کرنا مشکل ہو گیا تھا۔ وہ زیادہ فوائد حاصل کرتے تھے اور اپنے آپ کو دوسروں سے برتر سمجھتے تھے۔

جب لوگ ناخوش اور مایوس تھے، عظیم ہستیاں مہاویر اور گوتم بدھ پیدا ہوئیں۔ وہ سادہ زبان میں اصول سکھاتے تھے جو لوگ سمجھ سکتے تھے۔ عام لوگ اسی مذہب کے لیے ان مذاہب کی طرف متوجہ ہوئے۔

ڈائجی ورلڈ کی خبر کا خلاصہ

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا