English   /   Kannada   /   Nawayathi

کچروں کے ڈھیر ،کھنڈرات نماراستے اور بجلی سے عاری سڑکیں

share with us

عوام پرُ اُمید ہوکراپنے مسائل امیدواروں کے سامنے رکھتے ہیں۔۔ لیکن ہرالیکشن کے بعد نہ امیدوار اپنے کئے وعدے نبھاتے ہیں اور نہ عوام اس کو سنجیدگی سے لیتے ہیں، اور جب ایک دو سنجیدگی سے مسائل کی جانب توجہ کرانے کی کوشش کرتے ہیں تو ان کی آواز صدابصحرا ہوجاتی ہے، اور ایسا ہونا بھی چاہئے خاص کر کے وہ طبقہ جو تاجر ہو یا پھر مزدور ۔ حالیہ جالی پنچایت کے ضلعی انتخابات کو بڑی اہمیت دی جارہی ہے ۔ بھٹکل کے تمام سبھی پنچایتوں میں جالی پنچایت حدود میں رقبہ کے لحاظ سے مسلمانوں کا سب سے بڑاپنچایت ماناجاتا ہے مگراس کے مسائل بھی اس کے رقبہ کے حساب سے زیادہ ہے۔ آزاد نگر کے کچھ علاقے اب بھی خستہ حالی کا شکار ہیں، ۔ جالی روڈ سے جب آپ کا گذر ہو او ر کبھی موقع ملے تو آزاد نگر کے چھٹویں کراس جہاں سے علی میاں کالونی کو راستہ جاتا ہے کا ایک نظارہ کرلیں ، یہاں کچھ راستے پکے ہیں اور کچھ راستے غربت کے شکار..؟ بالآخر راستوں میں اس طرح کی سیاست کیوں ہیں یہ بات اب تک سمجھ میں نہیں آئی۔ اسی طرح جب کبھی آپ کو موقع ملے مسجد ہدیٰ کے مغربی جانب جانے والے راستہ جو انجمن آزاد پرائمری اسکول کی جانب جاتا ہے تو یہاں بھی آپ کو راستوں کے ساتھ سیاسی چال ملے گی، جب کہ اس جانب بھی انسان ہی بستے ہیں اور اُس جانب بھی انسانوں کا ہی بسیرا ہے۔
اسی طرح آزاد نگر کے امام شافعی محلے پر بھی نظر دوڑائیں تو کچھ اسی طرح کی ناانصافی یہاں کے راستوں ، سڑکوں اور بجلی کے کھمبوں کے ساتھ نظر آئے گی۔ہیبلے پنچایت کا بھی یہی حال ہے، مدینہ کالونی کے جامعہ آباد روڈ جہاں سے ہر دن کئی گاڑیاں گذرتی ہیں اور آس پاس میں رہائشی علاقہ ہے ، یہاں لوگوں کی شکایت یہ ہے کہ پہلے تو کچہرہ (فضلات) پھینکنے کا ٹھیک انتظام نہیں ہے ، اور مجبوراً جب لوگ فضلات کو راستے کے کنارے پھینک دیتے ہیں، مگر پنچایت کی جانب سے کوئی خاص انتظام نہیں کیا گیا جس میں فضلات پھینکا جاسکے،پندرہ دن گذرنے کے باوجود فضلہ نہیں ہٹایا جاتا جس کی بنا پرفضلہ راستے میں پھیل جاتا ہے، اس وجہ سے جہاں بیماریوں کے پھیلنے کا خدشہ ہے وہیں سواریوں کی آمدو فت کی وجہ سے سڑک حادثات کا بھی خدشہ ہے۔ اس کے علاوہ الگ الگ محلوں کے اپنے الگ الگ مسائل ہیں ، ان تمام مسائل کو فکروخبرعنقریب سامنے لائے گا،یہ بات آپ ضرور کہیں گے کہ یہ کوئی نئی شکایت یا نیا مسئلہ نہیں ہے؟؟ جی ہاں! مگر بار باریہ مسائل میڈیا کے ذریعہ متعلقہ پنچایت ممبران اور صدور کے سامنے آنے کے باوجود حل کیوں نہیں ہورہے، لاپرواہی کس کی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ انتخابات سامنے آتے ہی ذمہ داروں کی نظریں ان کی طرف اٹھتی ہیں لیکن اس کے بعد نہ ذمہ دار حالات بہتر بنانے میں مدد کرتے ہیں اور نہ کھڑے امیدوار اور پنچایت کے ممبران ۔ ہرایک اپنے اپنے علاقے کی ترقی آگے رکھتے ہوئے خستہ حال علاقوں کی ترقی کئی سالوں تک پیچھے ڈھکیل دیتے ہیں ۔ ظلم تو یہ کہ کبھی کبھی پکے راستوں کو ہی تعمیر کرتے ہوئے خستہ حال علاقوں کے ترقیاتی فنڈ پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے۔ فکروخبرکے آزاد نگر سروے کے دوران جب لوگو ں سے بات چیت کرنے کا موقع ملا تو ان کا یہی کہنا تھا کہ امام شافعی محلہ کئی سالوں بعد بھی اپنے ترقی کی مانگ کررہا ہے ۔ خستہ حال سڑکیں اور بارش کے پانی کا صحیح نکاسی نظام نہ ہونے سے لوگوں کو جہاں چلنے پھرنے میں تکلیف ہوتی ہے وہیں کئی بیماریوں کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ابھی حال ہی میں موسلادھار بارش کی وجہ سے کئی گھروں میں پانی گھس آیا تو کئی راستوں پر پانی جمع ہونے سے آمدورفت کا نظام درہم برہم ہوگیا ۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ خستہ حال سڑکوں کی وجہ سے رکشہ علاقے میں نہیں آرہے ہیں اصرار کرنے پر زیادہ کرایہ کی بات سامنے رکھتے ہیں۔ حالیہ ضمنی صدارتی انتخابات کے سلسلہ میں ووٹ دئے جانے کا سوال کئے جانے پر ان کا صاف جواب تھا کہ جماعتوں کی جانب سے جو اعلان کیا جاتا ہے ہم اسی پر عمل کرتے ہیں مگر جو بھی آئے اس سے اس محلہ کا کبھی بھلا نہیں ہوگا۔ یہ بات ہم حتمی طو ر پر کہہ سکتے ہیں........وجوہات کے دریافت کرنے پر کئی لوگوں کے اپنے الگ الگ رائے تھے مگر متنازعہ بھی جس کا ذکر یہاں نہ ہوتو ہی بہترہے ۔کیا جالی پنچایت کا اگلا صدر ان مسائل کو حل کرنے کے لیے آگے بڑھے گا؟
(سیدھی بات کےاگلے کالم میں کچھ اور علاقوں کے مسائل پیش کئے جائیں گے ، انشاء اللہ)

IMG 0010

 

IMG 0001

IMG 0004

DSCN6315

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا