English   /   Kannada   /   Nawayathi

تاج محل کی زمین کے دستاویزات کس کے پاس ہیں ؟ پڑھئے کیا کہتی ہیں بی جے پی رہنما

share with us

جے پور۔ آگرہ کے تاج محل میں برسوں سے بند کمروں کا راز کھولنے کے حوالے سے الہ آباد ہائی کورٹ میں گزشتہ دنوں ایک عرضی داخل کی گئی تھی، اس دوران جے پور کے سابق شاہی خاندان نے تاج محل کی زمین پر اپنا دعویٰ پیش کر دیا ہے۔ شاہی خاندان کی رکن اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ دیا کماری نے کہا کہ زمین سے متعلق دستاویزات جے پور کے شاہی خاندان کے کتب خانے میں موجود ہیں۔

جے پور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے دیا کماری نے کہا کہ 'پہلے اس زمین پر ایک محل ہوا کرتا تھا، لیکن جب شاہ جہاں کو یہ زمین پسند آئی تو انہوں نے یہ زمین مہاراجہ سے حاصل کرلی اور اس کے بدلے میں زمین یا معاوضہ دیا تھا۔ میں نے سنا ہے کہ انہوں نے اس کے بدلے میں کچھ معاوضہ بھی دیا تھا۔

دیا کماری کے مطابق الہ آباد ہائی کورٹ میں جو عرضی داخل کی گئی ہے۔ یہ اچھی بات ہے کہ کسی نے اس معاملے میں پہل کی ہے، انہوں نے کہا کہ عدالت اگر چاہے گی تو وہ کتب خانے میں موجود دستاویزات فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ درج معاملے پر عدالت کو انکوائری کرانی چاہیے اور جو کمرے یہاں برسوں سے بند پڑے ہیں، انہیں کھولا جانا جاہیے۔ اس کے بعد سب کچھ واضح ہو جائے گا کہ اس زمین پر پہلے کیا تھا۔

ایک سوال کے جواب میں دیا کماری نے کہا کہ 'جے پور کا شاہی خاندان اس معاملے میں پٹیشن دائر کرے گا یا نہیں، اس پر غور کیا جا رہا ہے، لیکن اگر عدالت اس حوالے سے ہم سے کوئی دستاویزات چاہتی ہے تو ہم ضرور فراہم کریں گے.

واضح رہے کہ ایودھیا سے بی جے پی کے لیڈر ڈاکٹر رجنیش سنگھ نے تاج محل کے حوالے سے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں ایک عرضی داخل کی ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے اپنی درخواست میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے تاج محل کے بند 22 کمروں کو کھول کر سروے کرانے کا مطالبہ کیا ہے، جو کافی عرصے سے بند ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ تاج محل میں ہندو دیوی دیوتاؤں کے مجسمے ہوسکتے ہیں۔ اگر سروے کیا جائے تو پتہ چلے گا کہ تاج محل میں ہندو مورتیاں ہیں یا نہیں؟

Prayer Timings

Fajr فجر
Dhuhr الظهر
Asr عصر
Maghrib مغرب
Isha عشا